کرپٹو کرنسی ایکس آر پی نے حالیہ دنوں میں قابلِ ذکر اضافہ دکھایا ہے، جس کی بدولت اس کی قیمت میں تقریباً 8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ خاص طور پر اس وقت سامنے آیا جب مارکیٹ میں ایکس آر پی کے لیے ایک تکنیکی پیٹرن، جسے “Ascending Triangle” کہا جاتا ہے، اور ایک مثبت “بولش RSI کراس” نے سرمایہ کاروں میں اعتماد بڑھایا۔ یہ دونوں اشارے عام طور پر قیمتوں میں اضافہ کی توقع ظاہر کرتے ہیں اور مارکیٹ میں خریداری کی سرگرمی کو بڑھاتے ہیں۔
ساتھ ہی، ایکس آر پی لیجر نیٹ ورک کی سرگرمی بھی کئی سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جہاں تقریباً 40,000 اکاؤنٹ سیٹ آپریشنز ہوئے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ صارفین اور سرمایہ کار اس نیٹ ورک پر بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جو ایکس آر پی کے استعمال اور قبولیت میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایکس آر پی ایک معروف کرپٹو کرنسی ہے جو خاص طور پر بین الاقوامی رقم کی منتقلی اور مالیاتی اداروں کے لیے تیز اور کم لاگت والے ادائیگی حل فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔
گذشتہ برسوں میں ایکس آر پی نے قانونی چیلنجز اور مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ کا سامنا کیا ہے، لیکن اس کی ٹیکنالوجی اور نیٹ ورک کی فعالیت میں بہتری نے اسے دوبارہ مارکیٹ میں نمایاں مقام دلایا ہے۔ موجودہ تکنیکی اشارے اور نیٹ ورک کی بڑھتی ہوئی سرگرمی اس بات کی علامت ہیں کہ ایکس آر پی کی قیمت مزید بڑھنے کے امکانات ہیں، تاہم کرپٹو مارکیٹ کی فطرت میں اتار چڑھاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
مستقبل میں ایکس آر پی کی کارکردگی پر عالمی مالیاتی ماحول، ریگولیٹری تبدیلیاں، اور مارکیٹ کے عمومی رجحانات اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان عوامل کا بغور جائزہ لیں اور اپنی سرمایہ کاری کے فیصلے احتیاط سے کریں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk