کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں بدھ کے روز شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا جب امریکی صارف قیمتوں کے اشاریہ (CPI) کی رپورٹ توقع سے کم رہنے کے بعد بٹ کوائن کی قیمت عارضی طور پر 89,000 ڈالر سے اوپر گئی، لیکن بعد میں دوبارہ 85,000 ڈالر کی سطح پر آ گئی۔ اس قیمت میں کمی کے ساتھ ہی دیگر کرپٹو کرنسیز جیسے XRP کی قیمتوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
بٹ کوائن دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے جس کے اتار چڑھاؤ کا اثر پوری کرپٹو مارکیٹ پر پڑتا ہے۔ جب بٹ کوائن کی قیمت بڑھتی ہے تو عام طور پر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا رجحان بھی بڑھ جاتا ہے، اور جب قیمت میں کمی آتی ہے تو سرمایہ کار محتاط ہو جاتے ہیں۔ XRP، جو کہ ایک اور مشہور کرپٹو کرنسی ہے، بھی بٹ کوائن کے اتار چڑھاؤ سے متاثر ہوتا ہے کیونکہ یہ مارکیٹ کی عمومی صورتحال کو فالو کرتی ہے۔
امریکی صارف قیمتوں کے اشاریہ کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مہنگائی کی شرح توقع سے کم رہی، جس سے مارکیٹ میں کچھ دیر کے لئے مثبت جذبات پیدا ہوئے۔ تاہم، بٹ کوائن کی قیمت جلد ہی واپس نیچے آ گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار ابھی بھی محتاط رویہ رکھتے ہیں اور ممکنہ مالیاتی پالیسیوں یا عالمی اقتصادی حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
کرپٹو مارکیٹ کی یہ صورتحال سرمایہ کاروں کے لیے خطرات کے بارے میں خبردار کرتی ہے کیونکہ قیمتوں میں اچانک اتار چڑھاؤ سے سرمایہ کاری کے مواقع اور خطرات دونوں بڑھ جاتے ہیں۔ خاص طور پر جب عالمی معیشت غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو، تو کرپٹو کرنسیاں زیادہ حساس ہو جاتی ہیں۔
آئندہ کے دنوں میں بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کی قیمتوں میں مزید اتار چڑھاؤ متوقع ہے، اور سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ مارکیٹ کی صورتحال پر قریب سے نظر رکھیں اور محتاط فیصلہ کریں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk