کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں ایکس ایل ایم (Stellar Lumens) کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس نے 0.25 ڈالر کی سطح عبور کر لی ہے۔ اس اضافے کے پیچھے ایک اہم امریکی بینک کی جانب سے ایکس ایل ایم نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے پروگرام ایبل ڈیجیٹل کرنسی کے پائلٹ پروگرام کا آغاز ہے۔ یہ اقدام مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹل کرنسیوں کے استعمال کو بڑھانے اور ان کی افادیت کو آزمانے کی کوشش ہے۔
ایکس ایل ایم ایک بلاک چین پروٹوکول ہے جو تیز اور کم لاگت بین الاقوامی مالیاتی لین دین کو ممکن بناتا ہے۔ اسے خاص طور پر مالیاتی اداروں کے لیے بنایا گیا ہے تاکہ وہ اپنی خدمات کو زیادہ موثر اور شفاف بنا سکیں۔ اسٹیبل کوائنز، جو کہ کرپٹو کرنسی کی ایک قسم ہیں، عام طور پر کسی مستحکم اثاثے جیسے امریکی ڈالر کی قیمت سے منسلک ہوتی ہیں، جس سے ان کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے اور انہیں روزمرہ مالیاتی لین دین کے لیے موزوں بنایا جاتا ہے۔
امریکی بینک کی یہ کوشش اس جانب ایک بڑا قدم ہے کہ روایتی مالیاتی نظام میں ڈیجیٹل کرنسیوں کو شامل کیا جائے، تاکہ تیز تر اور محفوظ مالیاتی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ اس پائلٹ پروگرام کا مقصد اسٹیبل کوائنز کی کارکردگی اور ان کے استعمال کے امکانات کا تجربہ کرنا ہے، جس سے مستقبل میں مالیاتی شعبے میں مزید جدید حل متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔
اگرچہ اس اقدام سے مارکیٹ میں اعتماد بڑھنے کی توقع ہے، لیکن ڈیجیٹل کرنسیوں کے حوالے سے ریگولیٹری چیلنجز اور سیکورٹی کے مسائل ابھی بھی موجود ہیں، جنہیں حل کرنا ضروری ہے۔ آنے والے وقت میں اس پائلٹ پروگرام کی کامیابی یا ناکامی اس شعبے کی سمت کا تعین کرے گی اور ممکن ہے کہ یہ دیگر مالیاتی اداروں کو بھی ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کی ترغیب دے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk