وینگارڈ کے ایک سینئر ایگزیکٹو جان امیرکس نے کہا ہے کہ کمپنی کی کرپٹو کرنسیز کے حوالے سے بنیادی رائے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہ اس شعبے کو اب بھی انتہائی قیاسی سمجھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بٹ کوائن کو ’ڈیجیٹل لبوبو‘ کہا جا سکتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے ایک غیر مستحکم اور خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اس بیان کے باوجود وینگارڈ نے کرپٹو کرنسی سے منسلک ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ای ٹی ایف) کی ٹریڈنگ کی سہولت فراہم کرنا شروع کر دی ہے، جو سرمایہ کاروں کو بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرتی ہے۔
وینگارڈ دنیا کی سب سے بڑی سرمایہ کاری مینجمنٹ کمپنیوں میں سے ایک ہے، جس کی جانب سے کرپٹو کرنسی میں محتاط رویہ اپنایا گیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے ای ٹی ایف کی پیش کش ایک ایسا قدم ہے جو روایتی مالیاتی اداروں کی جانب سے کرپٹو مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے، حالانکہ کمپنی نے اس شعبے کی غیر یقینی صورتحال پر زور دیا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں بٹ کوائن نے عالمی مالیاتی مارکیٹ میں اہم مقام حاصل کیا ہے، تاہم اس کی غیر مستحکم قیمتوں اور قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں خدشات بھی پائے جاتے ہیں۔
کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اور اس کی قیاسی نوعیت کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ وینگارڈ جیسی بڑی کمپنیوں کی جانب سے بھی کرپٹو کرنسی کے حوالے سے متوازن رویہ اختیار کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کے خطرات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ آئندہ وقت میں کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی ترقی اور اس کے ریگولیٹری فریم ورک میں ممکنہ تبدیلیاں سرمایہ کاری کے رجحانات پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk