بڑے سرمایہ کاری ادارے وینگارڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بٹ کوائن کو ایک قیاسی اور غیر یقینی اثاثہ قرار دیتے ہوئے اسے “ڈیجیٹل لابوبو” کہا ہے۔ یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وینگارڈ نے اپنے کلائنٹس کے لیے کرپٹو کرنسی پر مبنی ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایف) تک رسائی کو بڑھایا ہے، جو اس کی جانب سے کرپٹو مارکیٹ میں دلچسپی کے متضاد اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
وینگارڈ دنیا کی سب سے بڑی سرمایہ کاری مینجمنٹ کمپنیوں میں سے ایک ہے، جو روایتی اسٹاکس اور بانڈز کے علاوہ اب کرپٹو کرنسیوں کی جانب محتاط مگر بڑھتی ہوئی توجہ دے رہی ہے۔ کرپٹو کرنسیاں، خاص طور پر بٹ کوائن، گزشتہ چند سالوں میں سرمایہ کاری کے ایک نئے ذریعے کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہیں، لیکن ان کی قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری خدشات نے انہیں بعض روایتی سرمایہ کاروں کے لیے غیر مستحکم اور خطرناک بنا رکھا ہے۔
وینگارڈ کے اس بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کمپنی کی حکمت عملی میں کرپٹو کرنسیاں اب بھی ایک متنازعہ اور غیر یقینی سرمایہ کاری ہیں، لیکن ای ٹی ایف کی شکل میں ان کی پیشکش سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ای ٹی ایف ایک ایسا مالی آلہ ہے جو کرپٹو کرنسیوں میں براہ راست سرمایہ کاری کے بجائے ان سے منسلک اثاثوں میں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے نسبتاً کم خطرے کا حامل تصور کیا جاتا ہے۔
یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کی دنیا تیزی سے روایتی مالیاتی نظام میں شامل ہو رہی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی اس میں خطرات اور عدم استحکام بھی موجود ہیں۔ مستقبل میں، ریگولیٹری اقدامات، مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ، اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں میں تبدیلیاں کرپٹو مارکیٹ کی سمت اور استحکام پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt