امریکی بینک نے سٹیلر نیٹ ورک پر اپنی اسٹیبل کوائن کی جانچ شروع کر دی

زبان کا انتخاب

امریکی بینک نے رواں سال سٹیلر بلاک چین پر اپنی اسٹیبل کوائن کے تجربات کا آغاز کر دیا ہے، جو روایتی مالیاتی اداروں کی اس بڑھتی ہوئی فہرست میں شامل ہوتا جا رہا ہے جو کرپٹوکرنسی کی اس مخصوص قسم پر کام کر رہے ہیں۔ اسٹیبل کوائنز ایسی ڈیجیٹل کرپٹوکرنسیاں ہوتی ہیں جن کی قیمت کسی مستحکم اثاثے، جیسے امریکی ڈالر، سے منسلک ہوتی ہے تاکہ قیمت میں اتار چڑھاؤ کو کم کیا جا سکے۔ اس سے مالیاتی لین دین کو زیادہ مستحکم اور قابل اعتماد بنانے میں مدد ملتی ہے۔
سٹیلر بلاک چین ایک معروف اور تیز رفتار ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو خاص طور پر مالیاتی خدمات کی فراہمی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر اسٹیبل کوائن کی تخلیق اور استعمال کا مقصد روایتی بینکنگ اور جدید بلاک چین ٹیکنالوجی کو جوڑنا ہے تاکہ بین الاقوامی ٹرانزیکشنز کو آسان اور کم لاگت بنایا جا سکے۔
بینکوں کی جانب سے اسٹیبل کوائنز کی ترقی مالیاتی دنیا میں ایک نیا رجحان ہے، جو روایتی مالیاتی نظام کو ڈیجیٹل کرپٹو معیشت کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس سے نہ صرف بین الاقوامی لین دین کی رفتار اور شفافیت میں اضافہ ہو گا بلکہ مالیاتی شمولیت کو بھی فروغ ملے گا، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو روایتی بینکنگ نظام سے باہر ہیں۔
اگرچہ اسٹیبل کوائنز کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، مگر اس کے ساتھ کچھ خدشات بھی وابستہ ہیں، جیسے ریگولیٹری چیلنجز، سیکورٹی کے مسائل اور مارکیٹ میں قیمت کی پائیداری کا سوال۔ تاہم، روایتی بینکوں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کو اپنانا اس بات کی نشاندہی ہے کہ مستقبل میں مالیاتی خدمات میں بلاک چین کی اہمیت مزید بڑھ سکتی ہے۔
اس تجربے کی کامیابی سے امریکی بینک کو نہ صرف اپنی ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کو مضبوط بنانے کا موقع ملے گا بلکہ یہ روایتی بینکنگ کے لیے بھی ایک نیا معیاری ماڈل ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش