برطانیہ کے بجٹ میں یکم جنوری سے نئے کرپٹو رپورٹنگ قواعد کی تصدیق

زبان کا انتخاب

برطانیہ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم جنوری سے ملک میں رجسٹرڈ کرپٹو کرنسی کے تبادلے اب صارفین کی تفصیلات کو ریکارڈ کرنے کے پابند ہوں گے۔ اس اقدام کا مقصد کرپٹو کرنسی سے متعلق ٹیکس وصولیوں میں شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس نئے قانون کے ذریعے حکومت کو اضافی 417 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل ہوگی۔
کرپٹو کرنسی کی دنیا میں شفافیت اور ریگولیٹری نگرانی بڑھانے کے لئے یہ قدم اہم سمجھا جا رہا ہے۔ برطانیہ میں کرپٹو کرنسی کے تبادلے گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے بڑھے ہیں، جس نے حکومت کو اس شعبے میں ٹیکس چھپانے اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خدشات میں اضافہ کیا ہے۔ نئے قواعد کے تحت، کرپٹو ایکسچینجز صارفین کی شناختی معلومات، لین دین کی تفصیلات اور دیگر متعلقہ ڈیٹا کو مکمل طور پر ریکارڈ کریں گے تاکہ ٹیکس حکام کو بہتر نگرانی کا موقع مل سکے۔
یہ تبدیلی بین الاقوامی رجحانات کے مطابق ہے جہاں مختلف ممالک کرپٹو کرنسی کی نگرانی اور ٹیکس ریگولیشن کو سخت کر رہے ہیں۔ برطانیہ کی حکومت کا ماننا ہے کہ اس سے نہ صرف ٹیکس کی وصولی میں اضافہ ہوگا بلکہ کرپٹو مارکیٹ میں شفافیت اور صارفین کا اعتماد بھی بڑھے گا۔
تاہم، اس اقدام سے کرپٹو کرنسی کے صارفین اور سرمایہ کاروں میں تشویش بھی پائی جاتی ہے کہ ان کی پرائیویسی متاثر ہو سکتی ہے اور ممکنہ طور پر اس سے مارکیٹ میں سرگرمیوں پر قدغن لگ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، کرپٹو کرنسی کے تبادلے اپنی سروسز اور انفراسٹرکچر کو اس نئے تقاضے کے مطابق ڈھالنے کے لئے بھی تیار ہو رہے ہیں، جس کے لئے انہیں اضافی لاگت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس پیش رفت کے بعد، برطانیہ میں کرپٹو کرنسی کا شعبہ مزید منظم اور ریگولیٹڈ ہو جائے گا، جس سے سرمایہ کاروں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے گا اور حکومت کو ٹیکس کے حوالے سے بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے