امریکی خزانہ سیکرٹری نے بینکنگ پر ریگولیٹری اصلاحات کے اثرات کو اجاگر کیا

زبان کا انتخاب

امریکہ کے خزانہ سیکرٹری نے کہا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت نافذ کی گئی ریگولیٹری اصلاحات بینکوں کی قرض دینے کی صلاحیت میں اضافہ کریں گی، جس سے مالیاتی نظام کو تقویت ملے گی۔ ان اصلاحات کے باعث بینکوں کو تقریباً دو اعشاریہ پانچ کھرب ڈالر اضافی قرض دینے کی گنجائش حاصل ہوگی جو معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
خزانہ سیکرٹری نے اقتصادی مندی کے دوران نجی قرضوں پر انحصار کے بارے میں بھی خبردار کیا کہ یہ رجحان اکثر معاشی دوروں کے ساتھ بڑھتا یا گھٹتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی قرضوں کی نمو کا تعلق سخت ریگولیٹری نظام سے ہے جو بینکنگ سیکٹر پر نافذ ہے۔ اس نظام نے مالی اداروں کو محتاط بناتے ہوئے قرضوں کی فراہمی محدود کر رکھی ہے، جس سے نجی قرض دینے والے اداروں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
بینکنگ سیکٹر کی ریگولیٹری اصلاحات کا مقصد مالی اداروں کو زیادہ مستحکم اور شفاف بنانا ہے تاکہ وہ معاشی بحرانوں میں بھی مستحکم رہ سکیں اور صارفین کو آسان قرضے فراہم کر سکیں۔ یہ اقدامات مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے اور ممکنہ مالی بحرانوں کے اثرات کو کم کرنے کے لئے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اصلاحات بینکنگ نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی، مگر ان کا اطلاق اور اثرات وقت کے ساتھ واضح ہوں گے۔ مستقبل میں بینکوں کی قرض دینے کی صلاحیت میں اضافہ معاشی ترقی کو فروغ دے سکتا ہے، لیکن اس عمل میں ممکنہ خطرات اور چیلنجز سے بھی نمٹنا ہوگا تاکہ مالیاتی نظام میں توازن برقرار رہے۔
یہ اصلاحات عالمی مالیاتی منڈیوں میں بھی امریکی بینکنگ نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دیں گی اور سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید مستحکم کریں گی، جو مجموعی طور پر معیشت کی ترقی کے لئے مثبت علامات ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے