امریکی اسٹاک مارکیٹ نے 19 دسمبر کو مثبت رجحان کے ساتھ کاروبار کا آغاز کیا۔ ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج میں معمولی اضافہ ہوا جس کی شرح 0.19 فیصد رہی، جبکہ ایس اینڈ پی 500 میں 0.28 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ٹیکنالوجی سیکٹر میں نمایاں ترقی کے ساتھ نیسڈیک کمپوزٹ نے 0.51 فیصد کی بڑھوتری دکھائی۔ خاص طور پر ٹیکنالوجی کے دو بڑے پلیئرز، اوریکل اور این ویڈیا کے حصص میں نمایاں اضافہ ہوا؛ اوریکل کے حصص 5.3 فیصد بڑھ گئے جبکہ این ویڈیا کے حصص میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا۔
اوریکل ایک معروف سافٹ ویئر کمپنی ہے جو کاروباری کمپیوٹنگ سسٹمز اور کلاؤڈ انفراسٹرکچر کی خدمات فراہم کرتی ہے۔ اس کی مضبوط مالی کارکردگی اور کلاؤڈ سروسز کی بڑھتی ہوئی مانگ نے اس کے شیئرز کو مستحکم بنیاد فراہم کی ہے۔ دوسری جانب، این ویڈیا ایک عالمی سطح پر معروف سیمی کنڈکٹر اور گرافکس پروسیسر بنانے والی کمپنی ہے جو گیمنگ، مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سینٹرز کے لیے جدید ہارڈویئر فراہم کرتی ہے۔ این ویڈیا کے حصص میں اضافہ اس کی نئی مصنوعات اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
امریکی اسٹاک مارکیٹ میں اس قسم کے اتار چڑھاؤ عام بات ہے اور یہ سرمایہ کاروں کے اعتماد اور معاشی حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ موجودہ مثبت رجحان امریکی معیشت کی مستحکم صورتحال اور عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے رجحانات کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم، عالمی جغرافیائی سیاسی حالات اور اقتصادی پالیسیوں میں تبدیلیاں مستقبل میں مارکیٹ کی سمت پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔
مجموعی طور پر، مارکیٹ میں یہ اضافہ سرمایہ کاروں کے لیے حوصلہ افزا ہے اور ٹیکنالوجی سیکٹر کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے، جو مستقبل میں بھی اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance