امریکہ میں کرپٹو کرنسیز کے حوالے سے مارکیٹ کے قواعد و ضوابط ترتیب دینے کے لیے سینیٹ میں پیش کیے گئے بل پر بحث پیچیدہ صورت اختیار کر گئی ہے کیونکہ وقت کی تنگی نے قانون سازوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس بل کی متعدد تجاویز کو مسترد کر دیا ہے اور اس دوران ڈیموکریٹس کی جانب سے پیش کی جانے والی درخواستوں پر بھی اختلافات سامنے آ رہے ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ قانون سازی کے عمل میں آخری لمحے کی کشمکش جاری ہے۔
کرپٹو کرنسیز کی دنیا میں قوانین بنانے کی کوششیں اس لیے بھی اہم ہیں کیونکہ یہ ڈیجیٹل کرنسیاں مالیاتی نظام میں تیزی سے جگہ بنا رہی ہیں اور سرمایہ کاروں کے لیے خطرات اور مواقع دونوں پیدا کر رہی ہیں۔ امریکہ میں کرپٹو مارکیٹ کی نگرانی کے لیے متفقہ قانونی فریم ورک کی ضرورت کو تسلیم کیا جا رہا ہے تاکہ فراڈ کی روک تھام، صارفین کا تحفظ اور مالیاتی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
سینیٹ کی اس کوشش میں اب تک پیش رفت سست رہی ہے اور وقت کی کمی کے باعث قانون سازوں کو سخت فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں۔ اس صورتحال میں ممکن ہے کہ بل کی منظوری میں مزید تاخیر ہو یا اسے مزید بہتر بنانے کے لیے دوبارہ غور و خوض کی ضرورت پیش آئے۔ اس کے علاوہ، کرپٹو مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال بھی بڑھ سکتی ہے، جو سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور مارکیٹ کی مجموعی صورتحال کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہ یاد رہے کہ دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز کی مقبولیت بڑھ رہی ہے اور مختلف ممالک اپنے اپنے قوانین اور ضوابط بنا رہے ہیں تاکہ اس نئے مالیاتی نظام کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے۔ امریکہ کی یہ کوشش بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جو مارکیٹ کو شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk