امریکی سینیٹ نے دو اہم مالیاتی ریگولیٹری نامزدگیوں کی تصدیق کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع کر دیا ہے جنہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز کیا تھا۔ مائیک سیلگ کو کموڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) کا چیئرمین مقرر کیا جائے گا جبکہ ٹریوس ہِل کو فیڈرل ڈپازٹ انشورنس کارپوریشن (FDIC) کا چیئرمین بننے کی توقع ہے۔
دونوں نامزد امیدواروں کو کرپٹو کرنسی کے حامی تصور کیا جاتا ہے اور انہیں امریکی کرپٹو مارکیٹ کی ریگولیشن میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔ سیلگ کے دفتر سنبھالنے کے بعد وہ CFTC کے واحد کمشنر ہوں گے اور کرپٹو کرنسی کی ریگولیٹری قانون سازی پر عمل درآمد کی قیادت کریں گے۔ دوسری جانب، ہِل نے بینکوں پر سابقہ حکومتی پابندیوں کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ وہ کرپٹو سے متعلق سرگرمیوں میں بغیر رکاوٹ شامل ہو سکیں اور ‘ڈی بینکنگ’ کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔
CFTC ایک وفاقی ایجنسی ہے جو امریکہ میں کموڈیٹی اور فیوچرز مارکیٹ کی نگرانی کرتی ہے، جبکہ FDIC بینکنگ سیکٹر میں ڈپازٹ انشورنس فراہم کرتی ہے اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتی ہے۔ کرپٹو کرنسیز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر، ان دونوں اداروں کا کردار زیادہ اہم ہو گیا ہے کیونکہ وہ اس نئے مالیاتی شعبے کی نگرانی اور ضابطہ کاری کے لیے کلیدی ادارے ہیں۔
اس پیش رفت سے امریکی کرپٹو مارکیٹ میں ریگولیٹری ماحول میں ممکنہ نرمی اور شفافیت کی توقع کی جا رہی ہے، جس سے سرمایہ کاروں اور مارکیٹ کے دیگر شرکاء کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، کرپٹو کرنسی کی نوعیت کے باعث ریگولیٹری حکمت عملی میں توازن برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے جس پر آنے والے وقت میں توجہ دی جائے گی۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance