امریکی پراسیکیوٹرز نے ڈو کوون کے لیے 12 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا، ٹیراؤ ایس یو ڈی کے انہدام کے سلسلے میں

زبان کا انتخاب

امریکہ میں پراسیکیوٹرز نے کرپٹو کرنسی پروجیکٹ ٹیراؤ کے بانی ڈو کوون کے خلاف قانونی کارروائی میں انہیں 12 سال قید کی سزا دینے کی سفارش کی ہے۔ یہ سزا ٹیراؤ ایس یو ڈی (TerraUSD) کے 2022 میں اچانک گرنے اور اس کے نتیجے میں تقریباً 40 ارب ڈالر کے مالی نقصانات کا سبب بننے والے دھوکہ دہی کے الزامات سے متعلق ہے۔ امریکی وفاقی جج پال اینگلمائر 11 دسمبر کو اس کیس کا فیصلہ سنائیں گے۔
ٹیراؤ ایس یو ڈی ایک اسٹیبل کوائن تھا، جس کا مقصد امریکی ڈالر کے برابر قیمت کو برقرار رکھنا تھا تاکہ صارفین کو کرپٹو مارکیٹ میں استحکام فراہم کیا جا سکے۔ تاہم، 2022 میں مارکیٹ میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ اور ٹیکنیکل مسائل کی وجہ سے اس کرپٹو کرنسی کی قیمت میں شدید گراوٹ واقع ہوئی، جس نے سرمایہ کاروں کو بھاری مالی نقصان پہنچایا۔ اس واقعے نے کرپٹو مارکیٹ میں اعتماد کو بھی متاثر کیا اور ریگولیٹری اداروں کی جانب سے اس شعبے پر نظرثانی کا مطالبہ بڑھایا۔
ڈو کوون پر الزام ہے کہ انہوں نے اس منصوبے میں دھوکہ دہی کی، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو نقصان اٹھانا پڑا۔ اس کیس کی سماعت اور ممکنہ سزا کرپٹو کرنسی کی دنیا میں قانونی اور اخلاقی حدود کی وضاحت کے لیے اہم سمجھی جا رہی ہے۔ اس سے قبل بھی کئی کرپٹو کرنسی کے بانیوں اور کمپنیوں کو مالی بدعنوانی کے الزام میں قانونی کارروائی کا سامنا رہا ہے، جس نے اس صنعت کی شفافیت اور ذمہ داری پر سوالات اٹھائے ہیں۔
اگرچہ اس مقدمے کا فیصلہ آنے والا ہے، لیکن اس سے کرپٹو مارکیٹ میں ریگولیشن کے حوالے سے مزید سخت اقدامات کی توقع کی جا رہی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے اور مستقبل میں ایسی مالی بدعنوانیوں کی روک تھام ممکن ہو۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے