امریکی حکومت نے ‘ٹرمپ گولڈ کارڈ’ ویزا پروگرام کا آغاز کر دیا

زبان کا انتخاب

امریکی حکومت نے ایک نئے ویزا پروگرام ‘ٹرمپ گولڈ کارڈ’ کا باضابطہ اجرا کر دیا ہے جس کے لیے درخواستیں 10 دسمبر سے قبول کی جا رہی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت افراد کو امریکی رہائش حاصل کرنے کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی ادائیگی کرنی ہوگی، جبکہ کاروباری اداروں کے لیے یہ رقم دو لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ درخواست دہندگان کو پراسیسنگ اور جائزہ فیس کے طور پر پندرہ ہزار ڈالر بھی ادا کرنے ہوں گے۔ امریکی حکام نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر اس پروگرام کے تحت ‘پلاٹینم کارڈ’ کا بھی اعلان کیا ہے جو پانچ لاکھ ڈالر کی قیمت پر پیش کیا جائے گا اور اس کا آغاز مستقبل قریب میں متوقع ہے۔
یہ ویزا پروگرام سرمایہ کاری کے ذریعے امریکہ میں مستقل رہائش کی سہولت فراہم کرنے کے موجودہ نظام کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ اس طرح کے پروگرامز نے ماضی میں بھی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، خاص طور پر کاروباری افراد اور سرمایہ کار جو امریکہ میں کاروبار کے مواقع تلاش کرتے ہیں۔
‘ٹرمپ گولڈ کارڈ’ پروگرام کے تحت دی جانے والی سہولیات میں رہائش کے حقوق کے علاوہ دیگر امتیازات بھی شامل ہو سکتے ہیں، تاہم اس کے نفاذ کے بعد اس کے اثرات اور کامیابی کا جائزہ لیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام امریکی معیشت میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول سکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو قانونی تقاضوں اور مالی ذمہ داریوں کو بھی سمجھنا ضروری ہوگا۔
اس اقدام کے ذریعے امریکہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے اپنی کشش بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر ایسے لوگ جو ملک میں جائیداد کی خریداری یا کاروبار کی توسیع کے خواہاں ہیں۔ آئندہ ماہوں میں اس پروگرام کی تفصیلات اور درخواستوں کی نوعیت کے بارے میں مزید معلومات سامنے آئیں گی، جو اس کی کامیابی اور اثرات کا تعین کریں گی۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے