امریکی سی ایف ٹی سی کی فارم نے کرپٹو کرنسیوں کی ‘اصل ترسیل’ گائیڈ لائن پر نظر ثانی کی درخواست کی

زبان کا انتخاب

امریکہ کی کموڈٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) کی عبوری چیئرپرسن ریا فارم نے اپنے ممکنہ آخری دنوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرپٹو کرنسی ایجنڈے کے تحت ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کرپٹو کرنسی کی “اصل ترسیل” (Actual Delivery) سے متعلق رہنما اصولوں پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کی ہے، جو مارکیٹ میں شفافیت اور قانونی وضاحت کے لیے اہم سمجھی جاتی ہے۔
CFTC ایک وفاقی ادارہ ہے جو امریکہ میں فیوچرز اور آپشنز مارکیٹ کی نگرانی کرتا ہے، اور اس کا کرپٹو کرنسیوں پر اثر و رسوخ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ “اصل ترسیل” کی گائیڈ لائنز خاص طور پر اس بات کا تعین کرتی ہیں کہ آیا کرپٹو کرنسیوں کے معاہدے فنانشل ڈیریویٹیوز کے زمرے میں آتے ہیں یا حقیقی اثاثہ جات کی خرید و فروخت کے طور پر شمار کیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ کرپٹو کرنسی ایکسچینجز اور سرمایہ کاروں کے لیے قانونی اور مالیاتی پہلوؤں میں اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس سے ان کی نگرانی اور ریگولیشن کا دائرہ کار طے ہوتا ہے۔
گزشتہ برسوں میں کرپٹو مارکیٹ میں بے تحاشا ترقی اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث امریکی ریگولیٹرز نے اس شعبے میں اپنے قواعد و ضوابط کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے کرپٹو کرنسیوں کو سخت نگرانی کے تحت لانے کے لیے متعدد اقدامات کیے، جن میں یہی “اصل ترسیل” کی تشریح شامل تھی تاکہ مارکیٹ میں دھوکہ دہی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔
ریا فارم کی جانب سے اس گائیڈ لائن پر نظر ثانی کی درخواست سے توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے کرپٹو کرنسیوں کی تجارت کو مزید واضح اور منظم بنایا جائے گا، جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔ تاہم، اس میں تاخیر یا تبدیلیوں سے مارکیٹ میں عارضی بے یقینی پیدا ہو سکتی ہے، کیونکہ مختلف اسٹیک ہولڈرز اپنی اپنی تشریحات اور مفادات کے تحت اس معاملے پر ردعمل دیں گے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ نئی انتظامیہ اس معاملے کو کس طرح آگے بڑھاتی ہے اور کرپٹو کرنسی کے قانونی دائرہ کار کو کس حد تک وسیع یا محدود کرتی ہے، کیونکہ یہ فیصلہ مستقبل میں امریکی کرپٹو مارکیٹ کی سمت کا تعین کرے گا۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش