ٹرسٹ والیٹ کے براؤزر ایکسٹینشن ورژن 2.68 میں 24 سے 26 دسمبر 2025 کے دوران ایک سیکیورٹی خلاف ورزی کا پتہ چلا ہے جس میں ایک API کلید کے لیک ہونے کی وجہ سے نقصان دہ کوڈ اپ لوڈ کیا گیا۔ اس واقعے سے تقریباً 2,520 والیٹ ایڈریس متاثر ہوئے اور تقریباً 8.5 ملین امریکی ڈالر کے اثاثے چوری ہوگئے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ حملہ نومبر میں پیش آنے والے Sha1-Hulud سپلائی چین اٹیک سے جڑا ہوا تھا، جہاں حملہ آوروں نے لیک ہونے والے GitHub اسناد کے ذریعے کروم ویب اسٹور API تک رسائی حاصل کی تھی۔
ٹرسٹ والیٹ نے متاثرہ صارفین کی مالی نقصان کی تلافی کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے معاوضے کے عمل اور ملکیت کی تصدیق کا عمل مکمل کر رہا ہے۔ کمپنی نے ان صارفین سے رابطہ شروع کر دیا ہے جنہوں نے باقاعدہ طور پر اپنی شکایت درج کروائی ہے۔ متاثرہ صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے فنڈز فوری طور پر نئے والیٹس میں منتقل کریں اور سرکاری فارم کے ذریعے دعوے جمع کروائیں۔ اب تک 5,000 سے زائد دعوے موصول ہو چکے ہیں اور ہر کیس کو الگ سے جانچا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، ٹرسٹ والیٹ نے ورژن 2.69 جاری کیا ہے جس میں سیکیورٹی خامیوں کو دور کیا گیا ہے اور متعلقہ اشاعت کی اجازتیں اور اسناد معطل کر دی گئی ہیں۔
ٹرسٹ والیٹ کرپٹو کرنسی کے صارفین میں مقبول ڈیجیٹل والیٹ ہے جو مختلف کرپٹو اثاثوں کو محفوظ اور آسانی سے ذخیرہ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کی سیکیورٹی میں یہ حملہ صارفین کے اعتماد کے لیے چیلنج ہے، لیکن کمپنی کی جانب سے فوری اقدامات اور معاوضے کی پیش کش نے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی کوشش کی ہے۔ صارفین کو چاہیے کہ وہ اپنی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے ہمیشہ اپنی والیٹ کی معلومات کو محفوظ رکھیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی صورت میں فوری کارروائی کریں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance