صدر ٹرمپ کی نئی قومی سلامتی حکمت عملی میں عالمی سطح پر مالیاتی توسیع اور عسکری اخراجات میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت امریکہ اپنی فوجی قوت کو بڑھانے اور عالمی اقتصادی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کو ترجیح دے گا۔
اس فیصلے کا عالمی مالیاتی بازاروں پر گہرا اثر پڑنے کا امکان ہے، خاص طور پر بٹ کوائن، سونا اور بانڈ ییلڈز کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ متوقع ہے۔ تاریخی طور پر، جب عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال بڑھتی ہے تو سرمایہ کار روایتی محفوظ اثاثوں جیسے سونا اور حکومت کے بانڈز کی طرف رجوع کرتے ہیں، جس سے ان کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ دوسری جانب، بٹ کوائن جیسی کرپٹو کرنسیاں بعض اوقات متبادل سرمایہ کاری کے طور پر ابھرتی ہیں، لیکن ان میں اتار چڑھاؤ بھی زیادہ ہوتا ہے۔
ٹرمپ کی حکمت عملی سے ممکنہ طور پر امریکی حکومت کے قرضوں میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ مالیاتی توسیع کے لیے مزید فنڈز کی ضرورت ہوگی۔ اس صورتحال میں بانڈ ییلڈز میں اضافہ متوقع ہے، جو سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی طلب اور مہنگائی کے خدشات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی سطح پر عسکری خرچوں میں اضافہ دیگر ممالک کی مالیاتی پالیسیوں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے، جو عالمی معیشت میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ حکمت عملی عالمی سیاسی اور اقتصادی توازن کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع اور خطرات بھی پیدا کرے گی۔ مارکیٹ میں اس غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر سرمایہ کاروں کو اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں پر غور و فکر کرنا ہوگا تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk