ٹرمپ کا سامورائی بٹ کوائن والیٹ کے شریک بانی کے لیے معافی پر غور کا اعلان

زبان کا انتخاب

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سامورائی والیٹ کے شریک بانی کیون ریکارڈیز کے مقدمے کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے، جو بٹ کوائن پر مبنی پرائیویسی سافٹ ویئر کے ڈویلپر ہیں۔ ریکارڈیز اور ان کے ساتھی ولیم ہِل کو بغیر لائسنس کے مالیاتی ٹرانزیکشن کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔ سامورائی والیٹ ایک ایسا بٹ کوائن والیٹ ہے جو صارفین کو اپنی مالی معلومات کو خفیہ رکھنے اور سکے مکس کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ ان کی مالی شناخت مخفی رہے۔
یہ مقدمہ بائیڈن انتظامیہ کے دور میں شروع ہوا تھا اور ٹرمپ انتظامیہ کے دوران بھی جاری رہا۔ اس کے نتیجے میں ریکارڈیز کو پانچ سال اور ہِل کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی، تاہم ہِل کی عمر اور آٹزم کی تشخیص کی بنیاد پر ان کی سزا کم کر دی گئی۔ امریکی محکمہ انصاف کا دعویٰ ہے کہ سامورائی والیٹ کے ذریعے دو ارب ڈالر سے زائد غیر قانونی لین دین اور ایک سو ملین ڈالر سے زیادہ کی منی لانڈرنگ ہوئی، تاہم صرف غیر لائسنس یافتہ مالیاتی ٹرانزیکشن کا الزام ثابت ہوا۔
سامورائی والیٹ کی مکسنگ سروسز، جیسے وہرلو اور ریکوشیٹ، ان صارفین کے لیے بنائی گئی ہیں جو اپنی مالی سرگرمیوں کو خفیہ رکھنا چاہتے ہیں، مگر عدالت میں دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ ڈویلپرز نے غیر قانونی سرگرمیوں میں شرکت کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ یہ مقدمہ امریکی حکومت کی کرپٹو کرنسی کی مکسنگ سروسز پر کریک ڈاؤن کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ریکارڈیز کے مقدمے کا بغور جائزہ لیں گے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں آیا ہے جب وہ مالی خود مختاری اور پرائیویسی کے حق کی حمایت کا عزم ظاہر کر چکے ہیں۔ اگر ریکارڈیز اور ہِل کو معافی دی گئی تو یہ کرپٹو انڈسٹری میں پرائیویسی ٹیکنالوجی کے فروغ اور قانون سازی کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔
ریکارڈیز کو 18 دسمبر کو قید خانے میں جانا ہے، اور ان کی سزا کے خلاف معافی کی درخواست پر جلد فیصلہ متوقع ہے، جو امریکی کرپٹو کرنسی کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: bitcoinmagazine

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے