امریکی وفاقی پراسیکیوٹرز نے ٹیررا کرپٹو کرنسی پروجیکٹ کے بانی ڈو کوون کے خلاف اگست میں طے پانے والے پلی ڈیل میں انہیں زیادہ سے زیادہ 12 سال قید کی سزا دینے کا حق محفوظ رکھا تھا۔ اب محکمہ انصاف اس زیادہ سے زیادہ سزا کی درخواست کر رہا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں فراڈ اور مالی بدعنوانی کے کیسز پر سخت کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈو کوون ٹیررا کے بانی اور اس کے بیکڈ سٹیبل کوائن “لونا” کے خالق ہیں، جس کی قیمت میں اچانک زبردست گراوٹ نے عالمی کرپٹو مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ٹیررا اور اس کے سٹیبل کوائن کے زوال نے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان پہنچایا اور مالیاتی قوانین کی سختی کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ امریکی حکام نے اس کیس کو مالی فراڈ کا معاملہ قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی شروع کی۔
محکمہ انصاف کی جانب سے ڈو کوون کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی خواہش اس بات کی علامت ہے کہ کرپٹو کرنسی سے متعلق فراڈ کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں، جیسا کہ حال ہی میں سام بینک مین فریڈ (SBF) کے خلاف بھی سخت سزا دی گئی ہے۔ سام بینک مین فریڈ، جو ایک اور معروف کرپٹو کاروباری شخصیت ہے، کو بھی مالی فراڈ میں سزا سنائی گئی تھی اور اس کے فیصلے کو بطور مثال پیش کیا جا رہا ہے۔
کرپٹو کرنسی کی دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور اس کے ساتھ ہونے والے فراڈ نے عالمی مالیاتی اداروں اور حکومتوں کی توجہ اس جانب مرکوز کر دی ہے۔ اس حوالے سے قانون سازی اور نگرانی کے عمل کو مزید مضبوط بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے اور مالیاتی نظام کی شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت اس درخواست پر کیا فیصلہ کرتی ہے اور اس کا کرپٹو مارکیٹ پر کیا اثر پڑتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب کئی ممالک کرپٹو کرنسی کے قوانین کو سخت کر رہے ہیں تاکہ سرمایہ کاری کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt