ٹیثر نے یوراگوئے میں مائننگ آپریشنز بند کر دیے، توانائی کی قیمتوں کو ذمہ قرار دے دیا

زبان کا انتخاب

کریپٹو کرنسی کے عالمی پلیئر ٹیثر نے یوراگوئے میں اپنی مائننگ سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے توانائی کے بلند نرخوں اور ضابطہ کاری میں مشکلات کو اپنی واپسی کی بنیادی وجوہات قرار دیا ہے۔ ٹیثر نے یوراگوئے میں تقریباً ۵۰۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کیا تھا، تاہم بڑھتی ہوئی توانائی کی لاگت اور حکومتی قوانین نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانا مشکل بنا دیا۔
ٹیثر ایک معروف اسٹیبل کوائن پلیٹ فارم ہے جو کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں استحکام فراہم کرنے کے لیے معروف ہے۔ اس کی جانب سے مائننگ کا شعبہ خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ عمل کرپٹو کرنسی کی پیداوار اور نیٹ ورک کی سلامتی میں معاون ہوتا ہے۔ یوراگوئے میں توانائی کی کم لاگت اور سازگار ماحول کی بنا پر ٹیثر نے یہاں مائننگ فیکٹریاں قائم کرنے کا ارادہ کیا تھا تاکہ عالمی منڈی میں اپنی پوزیشن مضبوط کی جا سکے۔
تاہم، حالیہ مہینوں میں توانائی کی قیمتوں میں اضافہ اور مقامی قوانین کی سختی نے اس منصوبے کو متاثر کیا ہے۔ توانائی کے بلوں میں اضافہ مائننگ کی مجموعی لاگت کو بہت بڑھا دیتا ہے، جس سے کمپنی کے منافع پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ، ضابطہ کارانہ پیچیدگیوں اور ممکنہ ٹیکس مسائل نے بھی ٹیثر کو اپنی سرمایہ کاری روکنے پر مجبور کیا ہے۔
اس فیصلے کے بعد ٹیثر کو اپنی مائننگ آپریشنز کے لیے دیگر ممالک میں مواقع تلاش کرنے پڑ سکتے ہیں، جہاں توانائی کی قیمتیں کم ہوں اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول ہو۔ اس کے علاوہ، کرپٹو کرنسی مائننگ کا شعبہ عالمی سطح پر توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ماحولیاتی تحفظ کے مسائل کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، جو مستقبل میں بھی اس صنعت کی سمت متعین کرے گا۔
ٹیثر کا یوراگوئے سے انخلاء کرپٹو کرنسی مائننگ انڈسٹری کے لیے ایک اہم اشارہ ہے کہ توانائی کی قیمتیں اور حکومتی پالیسیاں کس طرح اس شعبے کی ترقی کو متاثر کر سکتی ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے