اسٹیبل کوائن جاری کرنے والی کمپنی ٹی تھر نے اطالوی روبوٹکس اسٹارٹ اپ جنریٹیو بایونکس میں سرمایہ کاری کی ہے، جو ایک 81 ملین ڈالر کے فنڈنگ راؤنڈ کا حصہ ہے۔ یہ سرمایہ کاری اس وقت سامنے آئی ہے جب ہیومنوئڈ روبوٹکس یعنی انسان نما روبوٹ بنانے والی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے۔ جنریٹیو بایونکس ایک ایسا اسٹارٹ اپ ہے جو جدید روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کے امتزاج سے انسان نما روبوٹ تیار کرتا ہے، جو مختلف صنعتی اور سروس سیکٹرز میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
ٹی تھر، جو بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ایک معروف اسٹیبل کوائن ہے، اپنی سرمایہ کاری کے ذریعے روبوٹکس کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسٹیبل کوائنز عام طور پر کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں قیمت کی استحکام کے لیے استعمال ہوتے ہیں، لیکن ٹی تھر کی یہ سرمایہ کاری ظاہر کرتی ہے کہ اس شعبے کی کمپنیاں اب دیگر ٹیکنالوجی سیکٹرز میں بھی فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔
ہیومنوئڈ روبوٹکس کی مارکیٹ گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جس کی وجہ سے خودکار نظاموں اور مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر چلنے والی مشینوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس فیلڈ میں سرمایہ کاری سے نہ صرف نئی ٹیکنالوجیز سامنے آ رہی ہیں بلکہ یہ صنعتی پیداوار، صحت کی سہولیات اور دیگر کئی شعبوں میں بھی انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔
مستقبل میں، روبوٹکس کے شعبے میں اس قسم کی سرمایہ کاری مزید تکنیکی جدت اور مارکیٹ میں مقابلہ بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم، اس صنعت کے ساتھ کچھ چیلنجز بھی منسلک ہیں، جیسے کہ قوانین کی پیچیدگیاں، اخلاقی مسائل اور ٹیکنالوجی کا معاشرتی اثر۔
ٹی تھر کی جانب سے جنریٹیو بایونکس میں سرمایہ کاری سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کرپٹو کرنسی اور بلاک چین کی دنیا میں موجود کمپنیاں اب اپنے دائرہ کار کو بڑھا کر مختلف جدید ٹیکنالوجیز میں بھی حصہ لینے کی کوشش کر رہی ہیں، جو کہ عالمی ٹیکنالوجی انویسٹمنٹ کے رجحانات میں ایک نیا موڑ ہو سکتا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt