ایم ایس سی آئی کی ڈیجیٹل اثاثہ اخراج کی تجویز کے خلاف حکمت عملی کا ردِ عمل

زبان کا انتخاب

معروف کاروباری شخصیت مائیکل سیلور اور ان کی ٹیم نے عالمی مالیاتی انڈیکس فراہم کنندہ ایم ایس سی آئی کی جانب سے ایسی تجویز کی مخالفت کی ہے جس میں ڈیجیٹل اثاثوں میں نمایاں سرمایہ کاری رکھنے والی کمپنیوں کو انڈیکس سے خارج کرنے کا منصوبہ شامل تھا۔ اس اقدام کے ذریعے وہ مارکیٹ میں شامل ان کمپنیوں کی نمائندگی کو محدود کیا جانا تھا جنہوں نے کرپٹو کرنسیز یا دیگر ڈیجیٹل اثاثوں میں اہم سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔
ایم ایس سی آئی دنیا کے بڑے مالیاتی انڈیکس فراہم کرنے والوں میں سے ایک ہے جو سرمایہ کاروں کو مختلف شعبوں اور جغرافیائی خطوں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ انڈیکسز کی مدد سے سرمایہ کار مارکیٹ کی کارکردگی کو ماپتے اور اپنے پورٹ فولیوز کی تشکیل کرتے ہیں۔ ڈیجیٹل اثاثوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور ان کے مالیاتی نظام میں اثرات کے پیش نظر، ایم ایس سی آئی کی یہ تجویز ایک اہم تبدیلی تھی جس کا مقصد ممکنہ طور پر سرمایہ کاروں کو روایتی اور ڈیجیٹل اثاثہ رکھنے والی کمپنیوں کی علیحدہ شناخت فراہم کرنا تھا۔
مائیکل سیلور، جو خود بھی کرپٹو کرنسی کے بڑے حامی اور سرمایہ کار ہیں، نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایم ایس سی آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے انڈیکس معیارات کو بے طرفانہ اور جامع رکھے تاکہ مارکیٹ کی مکمل تصویر پیش کی جا سکے۔ ان کا موقف ہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں میں سرمایہ کاری رکھنے والی کمپنیاں جدید مالیاتی دنیا کا حصہ ہیں اور انہیں انڈیکس سے خارج کرنا سرمایہ کاروں کے لیے معلومات کی کمی اور غیر ضروری الجھن پیدا کر سکتا ہے۔
یہ موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب کرپٹو کرنسیز اور بلاک چین ٹیکنالوجی نے عالمی مالیاتی نظام میں اپنی جگہ مضبوط کر لی ہے اور بہت سی بڑی کمپنیاں اپنے بیلنس شیٹس میں ڈیجیٹل اثاثے شامل کر رہی ہیں۔ اگر ایم ایس سی آئی اپنی تجویز پر عملدرآمد کرتا ہے تو اس کے نتیجے میں مارکیٹ میں شامل کئی کمپنیوں کی قدر اور سرمایہ کاری کے مواقع متاثر ہو سکتے ہیں، جبکہ سرمایہ کاروں کو بھی اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملیوں پر نظرثانی کرنا پڑ سکتی ہے۔
مستقبل میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ایم ایس سی آئی اس معاملے میں کیا فیصلہ کرتا ہے اور آیا وہ ڈیجیٹل اثاثوں کو شامل کرنے کے معاملے میں زیادہ شمولیت پسند رویہ اختیار کرتا ہے یا پھر انہیں روایتی مالیاتی اثاثوں سے الگ رکھنے کی راہ پر گامزن رہتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے