اسٹیبل کوائن کمپنی ٹیتر نے یوراگوئے میں بٹ کوائن مائننگ کا عمل بند کرنے کا اعلان کر دیا

زبان کا انتخاب

امریکی کرپٹو کرنسی کمپنی ٹیتر، جو اپنی مشہور اسٹیبل کوائن USDT کے اجرا کے لیے جانی جاتی ہے، نے یوراگوئے میں اپنے بٹ کوائن مائننگ کے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ وہاں کی بلند توانائی لاگتیں بتائی گئی ہیں، جو اس کاروبار کو غیرمعاشی بنا رہی ہیں۔ یوراگوئے میں توانائی کے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے مائننگ کا عمل مہنگا ہو گیا ہے، جس سے کمپنی نے اپنے آپریشنز کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹیتر عالمی سطح پر سب سے بڑی اسٹیبل کوائنز میں سے ایک ہے، جس کا USDT کرپٹو مارکیٹ میں لیکویڈیٹی فراہم کرنے میں اہم کردار ہے۔ بٹ کوائن مائننگ ایک پیچیدہ اور توانائی کھپت والا عمل ہے، جس میں کمپیوٹرز مشکل ریاضیاتی مسائل حل کرتے ہیں تاکہ نیٹ ورک کی تصدیق اور نئی کرپٹو کرنسیاں پیدا کی جا سکیں۔ ٹیتر نے ماضی میں اپنے مائننگ آپریشنز کو توانائی کی لاگت اور ماحولیاتی اثرات کے تناظر میں مختلف ممالک میں منتقل کیا ہے۔
کرپٹو کرنسی مائننگ کے شعبے میں توانائی کی قیمتیں ایک اہم عنصر ہیں کیونکہ یہ براہ راست منافع پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ یوراگوئے میں توانائی کے بڑھتے ہوئے نرخوں نے کئی دیگر کرپٹو کمپنیوں کو بھی اپنی سرگرمیاں محدود کرنے پر مجبور کیا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ماحولیاتی تحفظ کے قوانین بھی مائننگ کی صنعت کو متاثر کر رہے ہیں۔
ٹیتر کے یوراگوئے سے نکلنے کے بعد کمپنی ممکنہ طور پر مائننگ کے لیے ایسے مقامات کی تلاش کرے گی جہاں توانائی سستی اور دستیاب ہو، تاکہ وہ اپنے آپریشنز کو جاری رکھ سکے۔ اس فیصلے کا بٹ کوائن کی عالمی سپلائی اور مارکیٹ پر فی الحال کوئی فوری بڑا اثر متوقع نہیں، مگر یہ کرپٹو مائننگ سیکٹر میں بڑھتے ہوئے توانائی کے چیلنجز کی ایک اور مثال ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے