ہسپانوی حکام نے مہلک حملے کے بعد کرپٹو اغوا گروہ کا خاتمہ کر دیا

زبان کا انتخاب

ہسپانوی حکام نے ایک ایسے کرپٹو کرنسی اغوا گروہ کو گرفتار کیا ہے جو “رینچ اٹیکس” کے نام سے جانے جانے والے حملوں میں ملوث تھا، جہاں متاثرین پر جسمانی تشدد کر کے ان کے کرپٹو والٹ تک رسائی حاصل کی جاتی ہے۔ یہ گروہ حال ہی میں ایک مہلک حملے میں ملوث پایا گیا، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کر کے اس نیٹ ورک کو توڑ دیا۔
رینچ اٹیکس ایسے جرائم ہیں جن میں ملزمان متاثرہ افراد کو بلیک میل یا تشدد کا نشانہ بنا کر ان کے بٹ کوائن، ایتھریم یا دیگر کرپٹو کرنسیوں والیٹس کا کنٹرول حاصل کر لیتے ہیں۔ اس طرح کے حملے دنیا بھر میں بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ کرپٹو کرنسی کی مقبولیت میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کی غیر معمولی قدر اور ناقابل واپسی نوعیت کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد اس شعبے میں داخل ہو رہے ہیں۔
کرپٹو کرنسی ایک ڈیجیٹل اور غیر مرکزی ذریعہ تبادلہ ہے جو بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی ہوتا ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اسے مرکزی بینک یا حکومت کی مداخلت کے بغیر استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم اس کا نقصان یہ ہے کہ اگر کوئی ہیکر یا مجرم آپ کی نجی چابی حاصل کر لیتا ہے تو آپ کا پورا سرمایہ دائمی طور پر ضائع ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے جسمانی حملے کر کے نجی چابی یا والٹ تک رسائی حاصل کرنا خطرناک اور بڑھتا ہوا رجحان بن چکا ہے۔
ہسپانوی حکام کی جانب سے اس گروہ کے خاتمے کا عمل کرپٹو کرنسی سیکٹر میں بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف ایک مضبوط پیغام سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ صارفین کو اپنی کرپٹو اثاثوں کی حفاظت کے لیے اضافی حفاظتی تدابیر اپنانا ہوں گی، جیسے کہ ہارڈویئر والیٹس کا استعمال اور نجی معلومات کو محفوظ رکھنا۔
مستقبل میں اس طرح کے حملوں کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر قوانین اور تحفظاتی اقدامات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے تاکہ کرپٹو کرنسی کی دنیا کو محفوظ بنایا جا سکے اور صارفین کا اعتماد بحال رہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے