جنوبی کوریا میں مالدار افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے جو ملک کی معاشی ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔ کے بی فنانشل گروپ کی جانب سے جاری کردہ ‘2025 جنوبی کوریا ویلتھ رپورٹ’ کے مطابق، ایسے افراد جن کے مالی اثاثے اور جائیداد کی مالیت ایک ارب کورین ون سے زائد ہے، کی تعداد میں سالانہ تقریباً 9.7 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ 2011 میں 130,000 کے قریب ایسے افراد تھے جو 2025 تک بڑھ کر تقریباً 476,000 ہو جائیں گے۔
یہ رپورٹ بنیادی طور پر ای ٹی نیوز کے ڈیٹا پر مبنی ہے اور ظاہر کرتی ہے کہ مالی اثاثوں کی مالیت بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ 2011 میں ان افراد کے کل مالی اثاثے 1,158 ٹریلین کورین ون تھے جو 2025 تک 3,066 ٹریلین کورین ون تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس سال پہلی بار ان کی مجموعی مالی دولت 3,000 ٹریلین کورین ون کے سنگ میل کو عبور کرے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کے مالدار افراد کے اثاثوں کی نوعیت میں تبدیلی آ رہی ہے۔ جہاں جائیداد کے اثاثوں کی حصہ داری کم ہو رہی ہے، وہیں سونے، زیورات اور کرپٹو اثاثوں جیسی فزیکل اور ڈیجیٹل سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امیر افراد اپنے مالی پورٹ فولیو کو متنوع بنا رہے ہیں تاکہ مختلف قسم کے سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔
جنوبی کوریا کی معیشت میں یہ ترقی ملکی استحکام اور سرمایہ کاری کے مواقع کی بہتری کی علامت ہے، تاہم اس کے ساتھ بڑھتی ہوئی دولت کی تقسیم میں عدم مساوات اور مالیاتی خطرات بھی زیرِ غور رہیں گے۔ مستقبل میں کرپٹو کرنسیز اور دیگر نئے اثاثے مزید اہمیت اختیار کر سکتے ہیں، جس سے مالیاتی مارکیٹوں میں تبدیلیاں آئیں گی۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance