جنوبی کوریا میں کرپٹو کرنسی بل کی پیشی غیر معینہ مدت تک ملتوی

زبان کا انتخاب

جنوبی کوریا میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ایک اہم قانون سازی کی پیشی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ یہ بل، جسے ڈیجیٹل ایسٹ بیسک ایکٹ کہا جاتا ہے، بنیادی طور پر ملکی سطح پر مستحکم کرپٹو کرنسیوں (اسٹیبل کوائنز) کے اجرا کی اجازت دینے کے لیے تجویز کیا گیا تھا۔ حکومت کی حکمران پارٹی نے جون میں اس بل کی تجویز دی تھی لیکن اب یہ بل ممکنہ طور پر 2026 تک پیش نہیں کیا جائے گا۔ اس تاخیر کی بنیادی وجہ بل کے اہم نکات پر متعلقہ اداروں، خاص طور پر اسٹیبل کوائن جاری کرنے والی تنظیموں سے اختلافات ہیں۔
اس قانون کا مقصد جنوبی کوریا کے کرپٹو مارکیٹ کو فروغ دیتے ہوئے ملک کی کرنسی، وون، سے منسلک اسٹیبل کوائنز کو قانونی حیثیت دینا ہے۔ بل کے تحت اسٹیبل کوائن جاری کرنے والے اداروں کو اپنی ریزرو اثاثے مجاز بینکوں یا دیگر مجاز کسٹوڈین اداروں کے پاس رکھنی ہوں گی۔ تاہم، اس بات پر اختلاف پایا جاتا ہے کہ آیا اسٹیبل کوائن جاری کرنے والوں کی نگرانی کے لیے ایک مخصوص ادارے کو مجاز قرار دینا ضروری ہے یا نہیں۔ مالیاتی سروسز کمیشن اس تجویز کا جائزہ لے رہا ہے اور تکنیکی کمپنیوں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے مالیاتی اداروں کے کردار کو محدود کرنے پر غور کر رہا ہے۔
یہ قانون سازی جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ کی جانب سے ملکی اسٹیبل کوائنز کے اجرا اور ڈیجیٹل اثاثوں میں قومی پنشن فنڈ کی سرمایہ کاری کے وعدوں میں شامل تھی۔ صدر نے بٹ کوائن سے منسلک ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کے اجرا کی بھی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب، کرپٹو کرنسی کمپنی ٹیرافارم لیبز کے شریک بانی دو کوون کو امریکہ میں کمپنی کے نظام کے خاتمے میں ملوث ہونے پر 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ دو کوون جنوبی کوریا کا شہری بھی ہے اور امکان ہے کہ وہ اپنی سزا کا کچھ حصہ اپنی ملک میں بھی کاٹ سکتا ہے، جہاں انہیں مقامی قوانین کے تحت زیادہ سخت سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔
یہ پیش رفت جنوبی کوریا کی کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے حوالے سے جاری بحث اور عالمی سطح پر کرپٹو قوانین کی پیچیدگیوں کی عکاسی کرتی ہے، جہاں توازن قائم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے