ٹیکساس کا چھوٹا قرض دہندہ “مونیٹ” کرپٹو بینکنگ کے میدان میں داخل

زبان کا انتخاب

ٹیکساس کا ایک چھوٹا قرض دہندہ ادارہ “مونیٹ” اب کرپٹو کرنسی پر مرکوز بینکاری کے شعبے میں قدم رکھ رہا ہے۔ اس بینک کی ملکیت ارب پتی انڈی بیل کے پاس ہے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2016 کی انتخابی مہم کے بڑے حامیوں میں شامل ہیں۔ مونیٹ کے اس نئے اقدام کا مقصد کرپٹو کرنسی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور اس کے مالیاتی نظام میں بڑھتے ہوئے کردار سے فائدہ اٹھانا ہے۔
کرپٹو کرنسی بینکنگ ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے جس میں روایتی مالیاتی خدمات کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل اثاثوں کی خرید و فروخت، اسٹوریج اور لین دین کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ امریکہ میں کئی بڑے مالیاتی ادارے بھی اس میدان میں دلچسپی لے رہے ہیں، کیونکہ کرپٹو کرنسی کی عالمی مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اس کے استعمال میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
مونیٹ کا اس میدان میں داخلہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے بینکوں کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جو روایتی بینکنگ کے مقابلے میں زیادہ لچکدار اور جدید مالیاتی خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس اقدام سے ممکنہ طور پر کرپٹو کرنسی سرمایہ کاروں اور صارفین کو نئے مواقع میسر آئیں گے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو روایتی بینکنگ نظام سے باہر ہیں یا اس سے مطمئن نہیں۔
تاہم، کرپٹو بینکنگ کے شعبے میں ریگولیٹری چیلنجز اور سیکورٹی کے مسائل بھی موجود ہیں، جنہیں حل کرنا ضروری ہوگا تاکہ صارفین کا اعتماد بحال رہے اور مالیاتی نظام مستحکم رہے۔ آنے والے وقت میں مونیٹ کی حکمت عملی اور اس کے مالیاتی ماڈل کی کامیابی اس بات کا تعین کرے گی کہ یہ چھوٹا بینک کرپٹو کرنسی بینکنگ کے میدان میں کس حد تک قدم جما پاتا ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے