امریکی سینیٹ نے ایک پیکج کے تحت مائیک سیلگ کو کموڈیٹی فیوچرز ٹریڈنگ کمیشن (CFTC) کا سربراہ اور ٹریوس ہل کو فیڈرل ڈپازٹ انشورنس کارپوریشن (FDIC) کا سربراہ مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ دونوں عہدے ایسے اداروں میں ہیں جو کریپٹو کرنسی کی نگرانی اور قواعد و ضوابط کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
CFTC ایک وفاقی ایجنسی ہے جو مستقبل کے معاہدوں اور دیگر مالیاتی آلات کی نگرانی کرتی ہے جبکہ FDIC بینکوں کی نگرانی اور ڈپازٹ انشورنس کی فراہمی کا ذمہ دار ہے۔ ان دونوں اداروں کے سربراہان کی تبدیلی سے مالیاتی مارکیٹ خصوصاً کریپٹو کرنسی کے شعبے میں حکومتی پالیسیوں اور ریگولیٹری ماحول میں ممکنہ تبدیلیوں کی توقع کی جا رہی ہے۔
مائیک سیلگ اور ٹریوس ہل دونوں کو ٹرمپ انتظامیہ کی کریپٹو کرنسی کے حق میں نرم رویہ رکھنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ان کی قیادت میں ان اداروں کی جانب سے کریپٹو کرنسی کو بہتر قانونی تحفظ اور ترقی کے لیے سازگار پالیسیاں متوقع ہیں۔ یہ تبدیلیاں ایسے وقت ہو رہی ہیں جب دنیا بھر میں کریپٹو کرنسی کی مقبولیت بڑھ رہی ہے اور امریکہ میں اس کے ضوابط کو واضح کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔
تاہم، اس کے ساتھ ہی مالیاتی استحکام اور صارفین کے تحفظ کے حوالے سے چیلنجز بھی موجود ہیں، کیونکہ کریپٹو کرنسی کی غیر مرکزی نوعیت اور اس کی تیزی سے بدلتی ہوئی مارکیٹ حالات نئی نوعیت کے حفاظتی اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔ آئندہ مہینوں میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ سیلگ اور ہل کس طرح اپنی حکمت عملیوں کے ذریعے اس توازن کو قائم رکھتے ہیں۔
یہ تقرریاں امریکی مالیاتی نظام میں کریپٹو کرنسی کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی کرتی ہیں اور اس شعبے میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے ایک نیا باب رقم کر سکتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk