ایس ای سی نے کریپٹو اثاثہ جات کی تجارت کے قواعد و ضوابط پر عوامی رائے طلب کر لی

زبان کا انتخاب

امریکہ کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) نے کریپٹو اثاثہ جات کی قومی سیکیورٹیز ایکسچینجز اور متبادل تجارتی نظاموں پر تجارت کے حوالے سے قواعد و ضوابط کے بارے میں عوامی مشورے طلب کر لیے ہیں۔ ایس ای سی کی کمشنر ہیسٹر پیرس نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں موجودہ قوانین کی تجدید اور ان میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اور مارکیٹ میں نظم و نسق برقرار رکھا جا سکے۔
کریپٹو کرنسیز اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر، ایس ای سی نے 1998 میں متعارف کرائے گئے ریگولیشن اے ٹی ایس اور ریگولیشن این ایم ایس جیسے قوانین کو اب جدید تقاضوں کے مطابق بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ہے۔ کمشنر پیرس نے کہا ہے کہ ان قوانین کو اس طرح ڈھالا جائے کہ وہ کریپٹو اثاثہ جات کی تجارت کو فروغ دیں اور ساتھ ہی غیر ضروری ریگولیٹری بوجھ سے بھی بچائیں۔
عوامی رائے میں خاص طور پر اس بات پر توجہ دی جائے گی کہ آیا کریپٹو اثاثہ جات کی تجارت کے لیے نئے قواعد بنانے چاہئیں یا موجودہ فارم اے ٹی ایس اور دیگر انکشافات میں ترامیم کرنی چاہئیں۔ اس کے علاوہ، تجارتی معلومات کی رازداری، نظامی خطرات کے کنٹرول، اور خودکار یا غیر مرکزیت یافتہ تجارتی طریقوں کی ترقی میں قانونی رکاوٹوں کو کیسے دور کیا جائے، اس پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ اقدام اس بات کا اشارہ ہے کہ ایس ای سی کریپٹو مارکیٹ کے لیے ایک واضح اور مؤثر ریگولیٹری فریم ورک بنانے کے لیے تیار ہے جو نہ صرف سرمایہ کاروں کا تحفظ کرے بلکہ مارکیٹ میں جدت کو بھی فروغ دے۔ اس سلسلے میں ایس ای سی کا کریپٹو ورکنگ گروپ مستقبل کی پالیسی سازی میں ان تجاویز کو مدنظر رکھے گا۔
کریپٹو کرنسیز کی تجارت میں عالمی دلچسپی کے پیش نظر، یہ کوشش مارکیٹ کے شفاف اور محفوظ ہونے کی جانب ایک اہم قدم تصور کی جا رہی ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش