مائیکروسافٹ کے ونڈوز 11 آپریٹنگ سسٹم میں شامل مصنوعی ذہانت (AI) کی متعدد خصوصیات کو غیر فعال کرنے کے لیے ایک گٹ ہب اسکرپٹ وائرل ہو رہا ہے۔ یہ اسکرپٹ خاص طور پر کوپائلٹ، ریکال اور دیگر AI کمپونینٹس کو بند کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ صارفین اور ماہرین نے مائیکروسافٹ کی جانب سے AI فیچرز کو سسٹم میں شامل کرنے پر پرائیویسی اور ڈیٹا سیکیورٹی سے متعلق تشویشات کا اظہار کیا ہے۔
مائیکروسافٹ نے حالیہ برسوں میں AI کو اپنے مختلف سافٹ ویئر اور آپریٹنگ سسٹمز میں شامل کرنے کی تیزی سے کوشش کی ہے، جس کا مقصد صارف کے تجربے کو بہتر بنانا اور کام کرنے کی رفتار بڑھانا ہے۔ ونڈوز 11 میں کوپائلٹ جیسی AI خصوصیات صارفین کو خودکار تجاویز، فوری رسپانس اور ذاتی نوعیت کی مدد فراہم کرتی ہیں۔ تاہم، کچھ صارفین کو خدشہ ہے کہ یہ فیچرز ان کے ذاتی ڈیٹا کو کمپنی کے ساتھ شیئر کر سکتی ہیں یا ان کی پرائیویسی کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
اسکرپٹ کے وائرل ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ صارفین میں مائیکروسافٹ کی AI انٹیگریشن کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ یہ اسکرپٹ خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جو اپنی پرائیویسی کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور AI فیچرز کی خودکار نگرانی سے بچنا چاہتے ہیں۔ تاہم، AI فیچرز کو غیر فعال کرنے سے کچھ جدید فنکشنز کی دستیابی متاثر ہو سکتی ہے، جس سے صارف کے تجربے میں کمی آ سکتی ہے۔
مائیکروسافٹ کی جانب سے اب تک اس اسکرپٹ یا صارفین کی پرائیویسی کی تشویش پر کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ مستقبل میں AI کے استعمال اور پرائیویسی کے تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا کمپنی کے لیے ایک چیلنج بن سکتا ہے۔ صارفین کو چاہیے کہ وہ اپنی ضرورت اور تحفظ کے مطابق AI فیچرز کو فعال یا غیر فعال کرنے کے حوالے سے محتاط فیصلے کریں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt