فورسائٹ نیوز کے مطابق پولی مارکیٹ کے ممکنہ طور پر 2025 تک امریکہ میں اپنی سروس شروع کرنے کی پیش گوئی نے بحث کو جنم دیا ہے۔ اس پیش گوئی کے قواعد کے مطابق اگر پولی مارکیٹ کی جانب سے 31 دسمبر 2025 کی رات 11:59 بجے تک مشرقی وقت کے مطابق منظم شدہ کنٹریکٹ مارکیٹ (DCM) پر حقیقی رقم کے ساتھ کاروبار شروع ہو جاتا ہے تو نتیجہ “ہاں” شمار کیا جائے گا، ورنہ “نہیں” ہوگا۔
اس پیش گوئی کے خلاف کمیونٹی کے بعض ارکان کا موقف ہے کہ پولی مارکیٹ کا امریکی پلیٹ فارم محدود ہے اور صرف دعوت نامہ یا ویٹ لسٹ والے صارفین کے لیے دستیاب ہے، نہ کہ عام عوام کے لیے مکمل طور پر لانچ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ “عوامی” ہونے کی شرط پوری نہیں ہوتی کیونکہ عملے کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ پلیٹ فارم ابھی مکمل طور پر شروع نہیں ہوا اور امریکی صارفین کے لیے خدمات اب بھی شرائط و ضوابط کے تحت محدود ہیں۔ قانونی تشریحات بھی اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ صرف دعوت نامہ پر مبنی ماڈل کو عوامی لانچ نہیں سمجھا جا سکتا۔
پولی مارکیٹ ایک ڈی سینٹرلائزڈ پلیٹ فارم ہے جو صارفین کو مختلف مالی اور سیاسی پیش گوئیوں پر شرط لگانے کی سہولت دیتا ہے، اور یہ کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کرتا ہے۔ اس کا مقصد صارفین کو بہتر مارکیٹ انٹیلی جنس فراہم کرنا اور پیش گوئیوں کے ذریعے مالی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ امریکہ میں اس کے مکمل آپریشنز کی اجازت ملنا ایک اہم قدم ہو سکتا ہے، کیونکہ امریکی مارکیٹ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں شامل ہے۔
ابھی یہ پیش گوئی حتمی جائزے کے مرحلے میں ہے اور اس کا حتمی فیصلہ 2025 کے آخر تک متوقع ہے۔ اگر پولی مارکیٹ امریکی مارکیٹ میں مکمل طور پر لانچ نہیں ہو پاتا تو اس کا اثر اس پیش گوئی کے نتائج پر پڑے گا۔ اس کے علاوہ، قانونی اور ریگولیٹری رکاوٹیں بھی اس منصوبے کی کامیابی میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance