پولینڈ کی پارلیمنٹ نے صدارتی ویٹو کو کالعدم کرنے میں ناکامی کا سامنا کیا، کرپٹوکرنسی قانون منظور نہ ہو سکا

زبان کا انتخاب

پولینڈ کی نچلی ایوانِ پارلیمنٹ نے صدر کارول ناوروکی کے کرپٹوکرنسی سے متعلق قانون پر لگائے گئے ویٹو کو کالعدم کرنے کے لیے ضروری تین پانچویں اکثریت حاصل نہ کر سکی۔ جمعے کو ہونے والی اس ووٹنگ میں پارلیمنٹ کی اکثریت قانون کو بحال کرنے میں ناکام رہی، جس سے اس قانون سازی کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔
صدر ناوروکی نے ووٹنگ سے قبل اس قانون کی اہمیت پر زور دیا تھا، جس کا مقصد یورپی یونین کے کرپٹوکرنسی کے صنعتی معیارات کو نافذ کرنا اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا تھا۔ اگرچہ یہ بل پارلیمنٹ کے دیگر مراحل سے کامیابی کے ساتھ گزر چکا تھا، مگر صدارتی ویٹو اور پارلیمنٹ کی طرف سے اس ویٹو کو مسترد نہ کرنا واضح کرتا ہے کہ اس بل کی منظوری کے لیے مزید سیاسی اتفاق رائے درکار ہے۔
کرپٹوکرنسی کی صنعت دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور مختلف ممالک اپنی مالیاتی پالیسیاں اور قوانین ترتیب دے رہے ہیں تاکہ اس نئی ڈیجیٹل معیشت کو منظم کر سکیں۔ پولینڈ میں یہ قانون اس ضمن میں ایک اہم قدم تھا، جس کا مقصد کرپٹوکرنسی کے استعمال کو قانونی دائرہ میں لانا اور فراڈ یا مالی جرائم سے بچاؤ کرنا تھا۔ تاہم، پارلیمنٹ میں اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے اس بل کو مزید تاخیر کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پولینڈ کی حکومت اس معاملے میں آگے کیا حکمت عملی اپناتی ہے اور آیا وہ پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کر کے اس قانون کو دوبارہ پیش کرے گی یا کوئی متبادل حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ اس دوران، کرپٹوکرنسی مارکیٹ پر اس سیاسی عدم استحکام کے اثرات بھی پڑ سکتے ہیں، خاص طور پر جب عالمی سطح پر اس شعبے کی ریگولیشنز میں تیزی سے تبدیلیاں آ رہی ہیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تلاش