امریکہ کی محکمہ انصاف نے اطلاع دی ہے کہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم پیکس فل نے جان بوجھ کر غیر قانونی لین دین میں مدد فراہم کی، جس میں جنسی کام، پابندیوں کی خلاف ورزی اور دھوکہ دہی شامل تھیں۔ اس دوران کمپنی نے لاکھوں ڈالر کی فیس وصول کی، جبکہ امریکی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کی گئی۔
پیکس فل ایک معروف کرپٹو کرنسی مارکیٹ پلیس ہے، جہاں صارفین بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کی خرید و فروخت کرتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کی مقبولیت کا ایک بڑا سبب اس کی سادگی اور وسیع رینج کے صارفین ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی اس پر الزام لگایا گیا کہ اس نے غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے سہولت فراہم کی۔ محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ پیکس فل نے اپنی اینٹی منی لانڈرنگ (AML) ذمہ داریوں کو نظر انداز کیا اور اس طرح جرائم پیشہ افراد کو اپنی مالی سرگرمیاں چھپانے کا موقع دیا۔
یہ اقدام کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بڑھتے ہوئے نگرانی اور قوانین کے نفاذ کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد مالی جرائم کو روکنا اور شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ پیکس فل کے خلاف یہ مقدمہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکی حکام کرپٹو مارکیٹ کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لیے سخت کارروائیاں کر رہے ہیں۔
آئندہ کے لیے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارمز اپنی قانون کی پاسداری میں مزید سختی کریں گے تاکہ مالی جرائم میں ملوث نہ ہوں اور صارفین کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کیس سے دیگر پلیٹ فارمز کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں پر مکمل کنٹرول رکھیں اور قوانین کی خلاف ورزی سے بچیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk