متحدہ عرب امارات نے ایک نیا مالیاتی قانون متعارف کرایا ہے جس کا مقصد کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجی کو روایتی مالی نظام میں شامل کرنا اور انہیں ملک کے مرکزی بینک کے تحت لانا ہے۔ اس قانون کے تحت اب کرپٹو اور بلاک چین سے متعلق تمام مالیاتی سرگرمیاں سخت نگرانی اور ضوابط کے تابع ہوں گی، جو سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کے لیے شفافیت اور تحفظ کو یقینی بنائے گا۔
متحدہ عرب امارات گزشتہ کچھ سالوں سے کرپٹو اور بلاک چین کے میدان میں پیش پیش رہا ہے اور اپنی عالمی مالیاتی مرکزیت کو بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ دبئی اور ابوظہبی جیسے شہروں میں کرپٹو ایکسچینجز اور بلاک چین اسٹارٹ اپس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ملک نے اس جدید ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر اپنا مقام مضبوط کیا ہے۔ اس نئے قانون کے ذریعے، مالیاتی نظام کو جدید رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے گا تاکہ کرپٹو کرنسی کا استعمال اور تجارت قانونی اور محفوظ دائرہ کار میں رہے۔
یہ اقدام نہ صرف متحدہ عرب امارات کو عالمی کرپٹو مارکیٹ میں ایک معتبر مقام دلانے میں مدد دے گا بلکہ ملکی معیشت کو بھی متحرک کرے گا۔ تاہم، اس کے ساتھ ہی مرکزی بینک کی نگرانی میں کرپٹو کی تجارت کے اصولوں کی پابندی ضروری ہوگی، تاکہ مالیاتی بے ضابطگیوں اور فراڈ کی روک تھام کی جا سکے۔
آنے والے دنوں میں یہ دیکھا جائے گا کہ اس قانون کے نفاذ سے کرپٹو کرنسی کی مقبولیت اور استعمال میں کس حد تک اضافہ ہوتا ہے اور کس طرح یہ مالیاتی سیکٹر میں نئی سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع پیدا کرتا ہے۔ عالمی مالیاتی مارکیٹ میں کرپٹو کرنسی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر، متحدہ عرب امارات کا یہ قدم ایک مثبت پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے جو ملک کی مالیاتی ترقی اور تکنیکی جدت کو مزید فروغ دے سکتا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk