بٹ کوائن خزانے کی معروف کمپنی اسٹریٹیجی نے ایم ایس سی آئی کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ کرپٹو کرنسی خریدنے والی کمپنیوں کو اپنے انڈیکسز سے خارج کرتی ہے تو اس سے امریکہ کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اسٹیٹیجی کا موقف ہے کہ کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے والی فرموں کو انڈیکسز سے باہر کرنے کا فیصلہ امریکی معیشت اور مالیاتی استحکام کے لیے منفی اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔
ایم ایس سی آئی عالمی سطح پر معروف ایک مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ہے جو مختلف مارکیٹ انڈیکسز تیار کرتی ہے، جنہیں سرمایہ کار دنیا بھر میں استعمال کرتے ہیں۔ انڈیکسز میں شامل کمپنیوں کی فہرست میں تبدیلی کا اثر مارکیٹ کی سمت اور سرمایہ کاری کے رجحانات پر گہرا پڑتا ہے۔ کرپٹو کرنسیوں اور ان سے جڑی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر، ان کو انڈیکس میں شامل رکھنے یا خارج کرنے کا فیصلہ بڑے مالیاتی اثرات رکھتا ہے۔
کرپٹو کرنسیز، خاص طور پر بٹ کوائن، نے گزشتہ دہائی میں مالیاتی دنیا میں ایک نئی جہت متعارف کرائی ہے۔ کئی امریکی ادارے اور سرمایہ کار اب کرپٹو اثاثوں کو اپنے پورٹ فولیو کا حصہ بنا رہے ہیں، جس سے یہ اثاثے روایتی مالیاتی نظام کا ایک اہم جزو بنتے جا رہے ہیں۔ اس تناظر میں، کرپٹو خزانے رکھنے والی کمپنیوں کو انڈیکسز سے نکالنا امریکی مالیاتی مارکیٹ کی شمولیت اور عالمی سطح پر مقابلہ بازی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کے خلاف سخت اقدامات، جیسے کہ انڈیکسز سے خارج کرنا، سرمایہ کاری کے بہاؤ کو متاثر کر سکتے ہیں اور اس سے امریکی مالیاتی اداروں کی عالمی مارکیٹ میں پوزیشن کمزور ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، مالیاتی نظام میں شفافیت اور جدیدیت کو فروغ دینے کے لیے کرپٹو اثاثوں کا کردار بڑھتا جا رہا ہے، جسے نظر انداز کرنا قومی سلامتی کے مفادات کے خلاف ہو سکتا ہے۔
اگرچہ ابھی تک واضح نہیں کہ ایم ایس سی آئی اس سلسلے میں کیا فیصلہ کرے گا، لیکن کرپٹو کرنسیوں اور ان سے منسلک اداروں کی مالیاتی دنیا میں اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس موضوع پر غور و فکر جاری ہے۔ مستقبل میں اس حوالے سے ہونے والے فیصلے عالمی مالیاتی منڈیوں پر نمایاں اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt