ایم ایس سی آئی کا ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹریژریز پر محتاط رویہ بجا ہے

زبان کا انتخاب

عالمی سطح پر معروف انڈیکس فراہم کرنے والی کمپنی ایم ایس سی آئی نے ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹریژریز (DATs) کو اپنے انڈیکسز سے خارج کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹریژریز وہ سرمایہ کاری کے آلات ہیں جن میں کرپٹو کرنسیز یا دیگر ڈیجیٹل اثاثے مرکزی خزانے کے طور پر رکھے جاتے ہیں۔ کوائن بیورو کے شریک بانی نِک پک رِن کے مطابق، ان سرمایہ کاری کے ذرائع کے رسک پروفائل کو مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ واقعی ان انڈیکسز کے معیار پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔
ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹریژریز اب ایک بڑھتا ہوا رجحان بن چکی ہیں جہاں کمپنیاں اور مالیاتی ادارے اپنے خزانے میں بٹ کوائن، ایتھیریم یا دیگر ڈیجیٹل کرنسیز کو شامل کر کے ممکنہ منافع کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ تاہم، ان اثاثوں کی قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ اور مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاروں کے لیے خطرات کا باعث بن سکتی ہے۔
ایم ایس سی آئی کی جانب سے یہ اقدام ممکنہ طور پر اس غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر کیا جا رہا ہے تاکہ انڈیکسز کی ساکھ اور معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔ اگر ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹریژریز کو انڈیکس سے باہر کر دیا جاتا ہے تو اس کا اثر ان سرمایہ کاروں پر پڑ سکتا ہے جو ان انڈیکسز کی بنیاد پر سرمایہ کاری کرتے ہیں، کیونکہ ان کے پورٹ فولیو کی ساخت میں تبدیلی آئے گی۔
کرپٹو کرنسیز کی عالمی مارکیٹ میں تیزی سے تبدیلیاں آ رہی ہیں اور نگرانی اور ریگولیٹری فریم ورک بھی مسلسل تیار ہو رہے ہیں۔ ایسے میں یہ فیصلہ سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت کی یاد دہانی بھی ہے کہ ڈیجیٹل اثاثے روایتی سرمایہ کاری کے مقابلے میں مختلف نوعیت کے خطرات رکھتے ہیں۔
آئندہ بھی مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری فیصلوں کی روشنی میں ڈیجیٹل اثاثوں کی ٹریژریز کی حیثیت میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں، جس کے لیے سرمایہ کاروں کو اپنی حکمت عملیوں پر غور کرنا ہو گا۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش