سال 2025 میں کرپٹو کرنسی کی دنیا میں سوشل میڈیا ٹریڈرز نے ایک نئی روایت قائم کی ہے۔ خاص طور پر کرپٹو ٹویٹر پر فعال ٹریڈرز نے اپنے تجارتی تجربات اور منافع و نقصان کی تفصیلات کو عوامی سطح پر پیش کرنا شروع کر دیا ہے، جس سے ایک طرح کا “پبلک PnL رئیلٹی شو” سامنے آیا ہے۔ اس رجحان نے میم کوائنز اور پرپچوئل ڈی سینٹرلائزڈ ایکسچینجز (DEXs) کے ذریعے اربوں ڈالر کے حجم کو فوری طور پر متحرک کیا ہے۔
یہ نیا رجحان کرپٹو مارکیٹ میں شفافیت کو بڑھا رہا ہے اور چھوٹے اور بڑے سرمایہ کاروں کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع فراہم کر رہا ہے۔ میم کوائنز، جو عام طور پر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہیں، خاص طور پر نوجوان ٹریڈرز میں مقبول ہیں، اور DEXs نے روایتی ایکسچینجز کی جگہ لے کر صارفین کو زیادہ خود مختاری دی ہے۔ اس کے علاوہ، اس طرح کے عوامی تجارتی ڈیش بورڈز نے مارکیٹ کی حرکیات کو تیز اور زیادہ معلوماتی بنا دیا ہے، جس سے قیمتوں میں اچانک اتار چڑھاؤ کی وضاحت بہتر ہوئی ہے۔
کرپٹو کرنسیوں کی یہ دنیا پہلے بھی تیز رفتاری سے بدلتی رہی ہے، لیکن سوشل میڈیا کی طاقت اور عوامی ٹریڈنگ کے اس انداز نے مارکیٹ کو مزید متحرک اور متنوع بنا دیا ہے۔ اس کے باوجود، سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ میم کوائنز اور ڈی سینٹرلائزڈ ایکسچینجز کی نوعیت بعض اوقات انتہائی اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتی ہے، جس سے مالی نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مستقبل میں یہ رجحان کرپٹو مارکیٹ کی شفافیت اور عوامی شمولیت کو مزید بڑھا سکتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ہی مارکیٹ میں غیر متوقع اتار چڑھاؤ اور سوشل میڈیا کے اثرات پر بھی گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk