امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ڈیجیٹل اثاثوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے سابق کالج فٹبال کھلاڑی بو ہینس کو ذمہ داری سونپی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ملک میں ڈیجیٹل کرنسیوں اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے فروغ اور ضوابط کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا ہے۔
بو ہینس کا تعلیمی اور کھیلوں کا پس منظر انہیں ایک منفرد شخصیت بناتا ہے جو ڈیجیٹل اثاثوں کی دنیا میں حکومتی پالیسیاں ترتیب دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ موجودہ دور میں ڈیجیٹل کرنسیاں اور بلاک چین ٹیکنالوجی عالمی مالیاتی نظام میں تیزی سے اہمیت اختیار کر رہی ہیں، اور امریکہ جیسے ملک کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اس میدان میں مؤثر حکمت عملی اپنائے تاکہ عالمی مقابلے میں اپنی برتری برقرار رکھ سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران، ڈیجیٹل اثاثوں اور کرپٹو کرنسیز کی قانونی حیثیت اور ان کی نگرانی پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے بو ہینس کی تقرری سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ ان اثاثوں کے حوالے سے پالیسی سازی میں نئے خیالات اور انوکھے نقطہ نظر پیش کریں گے، جو امریکہ کی معیشت اور مالیاتی سیکیورٹی کے لیے مثبت ثابت ہو سکتے ہیں۔
یہ قدم اس وقت سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسیوں کی مقبولیت اور استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے، اور مختلف ممالک اپنی مالیاتی پالیسیوں کو اس بدلتے ہوئے منظرنامے کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں امریکہ کی حکومتی سطح پر کی جانے والی یہ کوششیں مستقبل میں کرپٹو کرنسیز کے ضوابط کو مزید واضح اور موثر بنا سکتی ہیں۔
اگرچہ اس وقت بو ہینس کی تعیناتی کے بعد مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں، لیکن یہ واضح ہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں کے حوالے سے حکومتی توجہ میں اضافہ ہو رہا ہے، جو اس شعبے میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk