نیسڈیک 100 انڈیکس کی سالانہ ری بیلنسنگ میں چھ کمپنیوں کو انڈیکس سے خارج کر دیا گیا جبکہ تین نئی کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان تبدیلیوں کا اطلاق 22 دسمبر سے شروع ہو گا، تاہم بٹ کوائن ٹریژری کمپنی اسٹریٹجی نے اپنی جگہ برقرار رکھی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مائیکل سیلور کی اس کمپنی کو اب بھی نیسڈیک 100 انڈیکس میں شامل سمجھا جاتا ہے، جو کہ ٹیکنالوجی اور دیگر بڑے امریکی کمپنیوں کا مجموعہ ہے۔
نیسڈیک 100 انڈیکس امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ٹیکنالوجی اور انوویٹیو کمپنیوں کی کارکردگی کا اہم معیاری پیمانہ سمجھا جاتا ہے۔ انڈیکس کی سالانہ ری بیلنسنگ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ انڈیکس میں شامل کمپنیاں مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور مالی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کی جائیں۔ اس عمل کے دوران کمزور یا کم کارکردگی دکھانے والی کمپنیوں کو انڈیکس سے نکال دیا جاتا ہے اور نئی اور ابھرتی ہوئی کمپنیوں کو شامل کیا جاتا ہے۔
اسٹریٹجی انویسٹمنٹ کمپنی کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بٹ کوائن کو اپنی سرمایہ کاری کے بنیادی حصے کے طور پر رکھتی ہے۔ مائیکل سیلور، جو کہ ایک معروف کرپٹو کرنسی حامی اور مائیکرو سٹریٹجی کے بانی ہیں، نے اس کمپنی کے ذریعے بٹ کوائن کو ایک اہم اثاثہ کے طور پر پیش کیا ہے۔ انڈیکس میں اسٹریٹجی کی موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ کرپٹو کرنسی اور اس سے وابستہ سرمایہ کاری اب بڑے مالیاتی اداروں میں بھی جگہ بنا رہی ہے۔
آئندہ کے مالیاتی ماحول میں، نیسڈیک 100 انڈیکس میں شامل کمپنیوں کی کارکردگی مارکیٹ کی مجموعی سمت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر کرپٹو کرنسیوں اور بٹ کوائن پر مبنی سرمایہ کاری رکھنے والی کمپنیوں کے لیے یہ ایک اہم موقع اور چیلنج دونوں ہے کہ وہ اپنی پوزیشن کو مضبوط بنائیں اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کا سامنا کریں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk