مائیکل سیلور نے مشرق وسطیٰ کو بٹ کوائن بینکاری کا ’سوئٹزرلینڈ‘ بننے کی تلقین کی

زبان کا انتخاب

اسٹریٹیجی کے ایگزیکٹو چیئرمین مائیکل سیلور نے بٹ کوائن مینا کانفرنس میں مشرق وسطیٰ کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بٹ کوائن کی بنیاد پر بینکاری اور ییلڈ مصنوعات کو اپنائیں اور خود کو بٹ کوائن بینکاری کے عالمی مرکز کے طور پر منوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ شعبہ عالمی مالیاتی نظام میں دو سو کھرب ڈالر سے زائد کے مواقع فراہم کر سکتا ہے۔
مائیکل سیلور کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز اور بٹ کوائن کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور مختلف خطے اپنے مالیاتی نظام میں ڈیجیٹل اثاثوں کو شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ بٹ کوائن، جو کہ ایک غیر مرکزی اور ڈیجیٹل کرنسی ہے، نے عالمی مالیاتی منڈیوں میں اپنی جگہ بنا لی ہے اور کئی ممالک اس کے استعمال کو قانونی تحفظ دینے یا اس پر ریگولیشنز بنانے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
مشرق وسطیٰ، جس کی جغرافیائی محل وقوع اور مالیاتی مراکز کی موجودگی اسے بین الاقوامی تجارت کے لیے اہم بناتی ہے، اس موقع کو بروئے کار لا کر بٹ کوائن بینکاری کے حوالے سے ایک نیا مرکز بن سکتا ہے۔ اس خطے کی مالیاتی مارکیٹ میں بٹ کوائن کی بینکاری اور ییلڈ مصنوعات کے فروغ سے نہ صرف مقامی معیشت کو فائدہ ہو گا بلکہ عالمی سرمایہ کاری کو بھی متوجہ کیا جا سکے گا۔
یہ اقدام عالمی مالیاتی نظام میں شفافیت، تیز تر لین دین اور کم لاگت جیسے فوائد فراہم کر سکتا ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس میں ریگولیٹری چیلنجز اور سیکیورٹی کے مسائل بھی سامنے آ سکتے ہیں جن کا حل تلاش کرنا ضروری ہو گا۔ اس لیے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو چاہیے کہ وہ بٹ کوائن بینکاری کے لیے مضبوط قانونی فریم ورک اور تکنیکی بنیادیں قائم کریں تاکہ یہ خطہ کرپٹو کرنسی کے عالمی مرکز کے طور پر ابھرے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے