مائیکل سیلور نے بٹ کوائن کی پشت پناہی میں ڈیجیٹل بینکنگ نظام کے قیام کی حمایت کی

زبان کا انتخاب

اسٹریٹجی کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین مائیکل سیلور نے ابوظہبی میں منعقدہ بٹ کوائن مینا ایونٹ میں حکومتوں کو بٹ کوائن کی پشت پناہی میں ڈیجیٹل بینکنگ سسٹمز قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کے مطابق، حکومتیں اوور-کولیٹرلائزڈ بٹ کوائن ریزروز اور ٹوکنائزڈ کریڈٹ انسٹرومنٹس کے ذریعے منظم ڈیجیٹل بینک اکاؤنٹس بنا سکتی ہیں جو بلند منافع اور کم اتار چڑھاؤ پیش کریں گے، جس سے ٹریلینز ڈالر کی جمع رقم متوجہ ہو سکتی ہے۔
سیلور نے جاپان، یورپ اور سوئٹزرلینڈ میں بینک ڈیپازٹس پر کم منافع کی صورتحال کی نشاندہی کی۔ انہوں نے بتایا کہ یورو منی مارکیٹ فنڈز کی شرح سود تقریباً 150 بیسس پوائنٹس جبکہ امریکی منی مارکیٹ کی شرح تقریباً 400 بیسس پوائنٹس کے قریب ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کار کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ایسے ڈھانچے کی وضاحت کی جہاں ڈیجیٹل کریڈٹ انسٹرومنٹس فنڈ کا تقریباً 80 فیصد حصہ ہوں گے، 20 فیصد حصہ فیاٹ کرنسی کا ہوگا اور 10 فیصد ریزرو بفر بھی شامل ہوگا تاکہ اتار چڑھاؤ کو کم کیا جا سکے۔
سیلور کے مطابق، اگر یہ اکاؤنٹس ریگولیٹڈ بینکوں کے ذریعے فراہم کیے جائیں تو سرمایہ کار اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر کے بہتر منافع حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اکاؤنٹس ڈیجیٹل کریڈٹ کی پشت پناہی کریں گے جس میں 5:1 اوور-کولیٹرلائزیشن مالیاتی ادارے کے پاس ہوگی۔ ان کا خیال ہے کہ ایسے اکاؤنٹس فراہم کرنے والے ممالک 20 ٹریلین سے 50 ٹریلین ڈالر کے سرمایہ کو اپنی طرف راغب کر سکتے ہیں۔
بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیاں مالیاتی دنیا میں تیزی سے اہمیت حاصل کر رہی ہیں، اور سیلور کی یہ تجویز ڈیجیٹل اثاثوں کو روایتی مالیاتی نظام میں شامل کرنے کی ایک نئی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ اگر یہ نظام کامیاب ہوا تو اس سے بینکنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے اور سرمایہ کاروں کو زیادہ مستحکم اور منافع بخش آپشنز میسر آئیں گے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش