مارشل آئلینڈز نے اسٹیلر بلاک چین ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کا پہلا بلاک چین پر مبنی یونیورسل بیسک انکم (یو بی آئی) پروگرام متعارف کرایا ہے۔ اس پروگرام کو امریکی خزانے کی ضمانت یافتہ ڈیجیٹل کرنسی USDM1 کے ذریعے چلایا جائے گا، جو ایک نئے ماڈل کی نمائندگی کرتا ہے جس کا مقصد کم سروس یافتہ اور مالی طور پر پسماندہ علاقوں میں عوامی مالیاتی سہولیات فراہم کرنا ہے۔
یو بی آئی کا تصور دنیا بھر میں سماجی انصاف اور غربت کے خاتمے کے لیے ایک اہم اقتصادی ماڈل کے طور پر ابھرا ہے، جس میں حکومتیں یا دیگر ادارے ہر شہری کو بلا شرط ایک مقررہ رقم فراہم کرتے ہیں تاکہ بنیادی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ تاہم، اس تصور کو عملی جامہ پہنانا اور شفافیت کے ساتھ رقم کی تقسیم یقینی بنانا ایک چیلنج رہا ہے۔ مارشل آئلینڈز کا یہ اقدام بلاک چین کی شفاف اور غیر مرکزی خصوصیات کو استعمال کرتے ہوئے اس چیلنج کا ایک جدید حل پیش کرتا ہے۔
اسٹیلر بلاک چین ایک تیز رفتار اور کم لاگت والا پلیٹ فارم ہے جو خاص طور پر مالیاتی خدمات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ USDM1 نامی یہ ڈیجیٹل کرنسی امریکی خزانے کے بانڈز کی پشت پناہی رکھتی ہے، جس سے اس کی قدر مستحکم اور قابل اعتماد ہوتی ہے۔ اس ماڈل کے ذریعے نہ صرف مالی شمولیت کو فروغ ملے گا بلکہ عالمی سطح پر ڈیجیٹل کرنسیوں کے ذریعے عوامی مالیات کے نئے طریقے بھی متعارف ہوں گے۔
یہ پیش رفت خاص طور پر ان علاقوں کے لیے اہم ہے جہاں روایتی مالیاتی نظام کمزور یا دستیاب نہیں ہے۔ بلاک چین پر مبنی یو بی آئی پروگرام شفافیت، تیزی، اور لاگت میں کمی کے ذریعے مالی امداد کو براہ راست اور مؤثر طریقے سے مستحق افراد تک پہنچانے میں مدد دے گا۔ اس کے علاوہ، اس ماڈل کی کامیابی دیگر ممالک اور عالمی اداروں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتی ہے۔
آئندہ مرحلے میں، اس پروگرام کی کامیابی اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ اسے مزید بہتر اور وسیع پیمانے پر نافذ کیا جا سکے۔ بلاک چین پر مبنی یونیورسل بیسک انکم کے اس تجربے سے دنیا بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی کے نئے دروازے کھلنے کی امید کی جا رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk