چاندی کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ اور مارکیٹ میں شدید اتار چڑھاؤ کے باعث بلاک چین پر ٹوکنائزڈ چاندی کی تجارت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں ماہ کے دوران چاندی کی ٹوکنائزڈ ونڈنگ میں ایک ہزار دو سو فیصد تک اضافہ ہوا ہے، جو اس دھات کی بڑھتی ہوئی طلب اور سرمایہ کاروں کے روایتی مارکیٹ سے ہٹ کر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی جانب رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق، چاندی کی قیمتوں میں یہ اضافہ کئی عوامل کا مجموعہ ہے جن میں عالمی سپلائی کی کمی، صنعتی طلب میں تسلسل، اور عالمی مالیاتی عدم استحکام شامل ہیں۔ چین کی جانب سے چاندی کی برآمدات پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے نے مارکیٹ میں فراہمی کو مزید محدود کر دیا ہے، جس کا اثر فوری طور پر قیمتوں پر پڑا ہے۔ چاندی کی صنعتی اہمیت خاص طور پر سولر پینلز اور فوٹو وولٹائک صنعت میں اسے ایک قیمتی دھات بناتی ہے۔
روایتی مارکیٹوں میں چاندی کی قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے، جس میں چند منٹوں میں چھ فیصد کی تیزی کے بعد ایک گھنٹے میں دس فیصد کمی ہوئی۔ اس قسم کی غیر یقینی صورتحال نے سرمایہ کاروں کو ڈیجیٹل اثاثوں کی طرف متوجہ کیا ہے، جہاں ٹوکنائزڈ چاندی کی تجارت تیز، شفاف اور عالمی سطح پر آسان ہے۔
ٹوکنائزیشن کا عمل حقیقی دنیا کی جائداد یا کموڈیٹیز کو ڈیجیٹل ٹوکنز کی صورت میں تبدیل کرتا ہے، جس سے 24 گھنٹے تجارت، فوری تصفیہ اور عالمی رسائی ممکن ہوتی ہے۔ خاص طور پر، غیر امریکی سرمایہ کار بغیر روایتی بروکریج کے چاندی میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، جو اسے عالمی سطح پر مزید قابل قبول بناتا ہے۔
یہ رجحان مارکیٹ کے لیے ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے جہاں حقیقی اثاثوں کی ٹوکنائزیشن سرمایہ کاروں کو زیادہ سہولت اور شفافیت فراہم کرتی ہے، خاص طور پر مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اور قیمتوں کی اتار چڑھاؤ کے دوران۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance