امریکی کانگریس کی رکن مارجوری ٹیلر گرین نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کے حوالے سے GENIUS ایکٹ میں ایک قانونی خلا موجود ہے۔ تاہم، ایک ماہر ریگولیٹری وکیل نے اس دعوے کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا کوئی حقیقی قانونی بنیاد نہیں ہے۔
CBDC ایک جدید مالیاتی تصور ہے جس میں مرکزی بینک اپنی ڈیجیٹل کرنسی جاری کرتا ہے تاکہ روایتی کرنسی کے مقابلے میں ادائیگیوں کو زیادہ شفاف، تیز اور موثر بنایا جا سکے۔ GENIUS ایکٹ امریکی قانون سازی کا حصہ ہے جس کا مقصد کرپٹو کرنسیز اور ڈیجیٹل مالیاتی مصنوعات کی نگرانی اور ریگولیشن کو بہتر بنانا ہے۔ اس قانون کے تحت CBDC کے اطلاق اور اس کے ضوابط واضح کیے گئے ہیں تاکہ مالیاتی نظام میں استحکام اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
مارجوری ٹیلر گرین کے دعوے کو قانونی ماہرین نے چیلنج کیا ہے، جو کہتے ہیں کہ CBDC کے حوالے سے موجودہ ضوابط کافی مضبوط اور جامع ہیں، اور کوئی ایسا قانونی خلا نہیں ہے جو استحصال کا باعث بنے۔ ان کا کہنا ہے کہ GENIUS ایکٹ میں CBDC کی نگرانی کے لیے مناسب قوانین موجود ہیں جو مالیاتی نظام کی حفاظت کرتے ہیں۔
مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسی کی ترقی دنیا بھر میں مالیاتی نظام میں ایک اہم رجحان بن چکی ہے، جس کے ذریعے مالیاتی شمولیت کو فروغ دیا جا رہا ہے اور غیر رسمی معیشت کو باقاعدہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم، اس کے ساتھ ہی اس کے سیکیورٹی اور پرائیویسی کے مسائل بھی زیر بحث رہتے ہیں، جنہیں قانون سازی کے ذریعے حل کرنا ضروری ہے۔
آئندہ وقت میں، CBDC کے حوالے سے مزید قانونی اور تکنیکی تبدیلیاں متوقع ہیں تاکہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال کو محفوظ اور موثر بنایا جا سکے۔ اس حوالے سے حکومتی اداروں اور مالیاتی ماہرین کی جانب سے مسلسل جائزے اور اصلاحات کی توقع کی جا رہی ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt