ملائشیا میں غیر قانونی بٹ کوائن مائننگ کی سرگرمیوں پر سخت کریک ڈاؤن

زبان کا انتخاب

ملائشیا کی حکام نے غیر قانونی بٹ کوائن مائننگ کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جن کی وجہ سے بجلی کی چوری کے ذریعے اربوں ڈالر کے نقصانات ہوئے ہیں۔ غیر ملکی ذرائع کے مطابق، اس مسئلے سے ملکی توانائی کے سیکٹر کو شدید دھچکا لگا ہے اور حکومت نے اس کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملائشین حکام جدید ٹیکنالوجی اور روایتی طریقوں کو ملا کر کام کر رہے ہیں۔ ڈرونز کے ذریعے غیر معمولی حرارت کے ذرائع کا پتہ لگایا جا رہا ہے جبکہ ہاتھ میں پکڑے جانے والے سینسرز سے غیر قانونی بجلی کے استعمال کی جانچ کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، مقامی افراد کی شکایات پر بھی کارروائیاں کی جا رہی ہیں جن میں غیر معمولی شور کی اطلاع دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کچھ غیر قانونی مائنرز نے مائننگ آلات کی آواز چھپانے کے لیے قدرتی پرندوں کی آوازوں کا سہارا بھی لیا ہے۔
یہ مہم ایک قسم کے ’بلی اور چوہے‘ کے کھیل میں تبدیل ہو چکی ہے جہاں حکام دکانوں اور خالی مکانوں پر چھاپے مار رہے ہیں تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کو ختم کیا جا سکے۔ ملائشین حکومت نے اس بڑھتے ہوئے مسئلے کو روکنے کے لیے قواعد و ضوابط کو مزید سخت بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
بٹ کوائن مائننگ ایک ایسا عمل ہے جس میں کمپیوٹرز پیچیدہ ریاضیاتی مسائل حل کر کے نئے بٹ کوائنز بناتے ہیں اور اس کے بدلے میں انہیں انعام دیا جاتا ہے۔ تاہم، اس عمل میں بہت زیادہ بجلی استعمال ہوتی ہے، جس کی وجہ سے کئی ملکوں میں غیر قانونی اور غیر مستحکم ذرائع سے بجلی حاصل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ ملائشیا میں بھی یہی صورتحال دیکھی جا رہی ہے جہاں غیر قانونی مائننگ نہ صرف بجلی چوری بلکہ ماحولیاتی مسائل کا بھی باعث بن رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس کریک ڈاؤن سے نہ صرف بجلی کی چوری کم ہوگی بلکہ غیر قانونی کرپٹو کرنسی کی پیداوار پر بھی قابو پایا جا سکے گا، جو معیشت کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ آئندہ مہینوں میں مزید سخت کارروائیاں متوقع ہیں تاکہ اس سلسلے کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش