طویل مدتی سرمایہ کاروں نے بٹ کوائن میں خریدار بن کر دباؤ میں کمی کی

زبان کا انتخاب

کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں حالیہ اصلاح کے دوران طویل مدتی بٹ کوائن ہولڈرز نے ایک ملین سے زائد بٹ کوائن فروخت کیے، جو 2019 کے بعد اس گروہ کی جانب سے سب سے بڑی فروخت کا واقعہ ہے۔ طویل مدتی ہولڈرز عموماً اپنی کرپٹو کرنسی کو طویل عرصے تک رکھتے ہیں اور مارکیٹ میں استحکام کا باعث بنتے ہیں، لیکن اس بار ان کی بڑے پیمانے پر فروخت نے بٹ کوائن پر دباؤ بڑھایا۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے معروف اور قدیم کرپٹو کرنسی ہے، گزشتہ چند سالوں میں سرمایہ کاروں اور اداروں کے درمیان مقبولیت میں اضافہ دیکھ چکا ہے۔ تاہم، اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اکثر سرمایہ کاروں کے رویے پر اثر انداز ہوتی ہے۔ طویل مدتی ہولڈرز کی جانب سے بڑی مقدار میں بٹ کوائن کی فروخت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مارکیٹ میں کچھ خدشات پیدا ہو رہے ہیں یا وہ قلیل مدتی منافع حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
یہ صورتحال بٹ کوائن کی قیمت پر عارضی دباؤ ڈال سکتی ہے، کیونکہ بڑے پیمانے پر فروخت سے سپلائی بڑھ جاتی ہے جبکہ طلب کم ہو سکتی ہے۔ تاہم، اگر طویل مدتی ہولڈرز دوبارہ خریدار بنیں تو یہ مارکیٹ کے لیے مثبت اشارہ ہوگا اور قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ، بٹ کوائن کی دنیا بھر میں قبولیت اور بلاک چین ٹیکنالوجی کی ترقی کے پیش نظر، اس کی بنیادی قدر میں اضافہ ممکن ہے۔
کرپٹو مارکیٹ میں عمومی طور پر اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے اور سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے، خاص طور پر جب بڑے ہولڈرز کی جانب سے غیر معمولی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ مجموعی طور پر، بٹ کوائن کا مستقبل اس کی عالمی قبولیت، تکنیکی بہتریوں اور مارکیٹ کے مجموعی رجحانات پر منحصر ہے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے

تازہ خبریں و تحاریر

تلاش