جے پی مورگن اور اسٹرائیک کے سی ای او جیک مالرز خاموش، ‘ڈیبینکنگ’ کے سوالات بے جواب رہ گئے

زبان کا انتخاب

بینکنگ کی دنیا میں ایک اہم موڑ آیا ہے جب جے پی مورگن نے اسٹرائیک کے سی ای او جیک مالرز کو اپنے نظام سے خارج کر دیا، لیکن اس حوالے سے کوئی وضاحت فراہم نہیں کی گئی۔ جیک مالرز نے بھی اس معاملے پر مزید کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اسٹرائیک ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو کرپٹو کرنسی اور روایتی مالیاتی نظام کے درمیان پل کا کام کرتا ہے، اور جے پی مورگن کی جانب سے شروع کردہ “جے پی کوائن” کے مشابہ ہے۔
جے پی مورگن ایک عالمی مالیاتی ادارہ ہے جو نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں سرگرم رہا ہے، خاص طور پر بلاک چین اور کرپٹو کرنسی کے شعبے میں۔ اس نے حال ہی میں جے پی کوائن متعارف کروائی ہے، جو ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے اور بینکنگ کے نظام کو جدید بنانے کی کوشش ہے۔ اس کے باوجود، اس طرح کے اقدامات جیسے کہ کسی کمپنی کے سی ای او کو ڈیبینک کرنا، مالیاتی دنیا میں سوالات اور خدشات کو جنم دیتا ہے۔
ڈیبینکنگ کا مطلب ہے کہ کسی فرد یا ادارے کو بینکنگ سہولیات سے محروم کر دینا، جو کاروبار اور مالی لین دین پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس قسم کے اقدامات عموماً مالیاتی قوانین کی خلاف ورزی یا خطرات کی وجہ سے کیے جاتے ہیں، مگر اس معاملے میں جے پی مورگن نے کوئی واضح وجہ نہیں بیان کی۔ اس سے مارکیٹ میں بے چینی پیدا ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان کمپنیوں کے لیے جو کرپٹو کرنسی اور روایتی مالیاتی نظام کے مابین کام کر رہی ہیں۔
اس واقعے سے واضح ہوتا ہے کہ مالیاتی ادارے اب بھی کرپٹو کرنسی کے استعمال اور اس کی قانونی حیثیت کو لے کر محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ مستقبل میں اس قسم کے اقدامات مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتے ہیں، اور کرپٹو سیکٹر کی ترقی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ سرمایہ کار اور صارفین اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ تبدیلی سے قبل اپنی حکمت عملی مرتب کر سکیں۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: coindesk

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے