جاپان کے مرکزی بینک کے رواں ہفتے کے آخر میں ہونے والے پالیسی اجلاس میں شرح سود میں اضافہ متوقع ہے، جو اس سال جنوری کے بعد پہلا بڑا اضافہ ہوگا۔ مارکیٹ ماہرین کے مطابق بینک آف جاپان اوور نائٹ بوروئنگ ریٹ کو 0.75 فیصد تک بڑھانے کا امکان ہے، جو 1995 کے بعد سب سے بلند سطح ہے۔ گورنر کازوئو اویڈا کی قیادت میں پالیسی کمیٹی متفقہ طور پر اس اضافہ کی منظوری دے سکتی ہے، کیونکہ پچھلے اجلاسوں میں بھی کئی ارکان نے شرح سود میں اضافے کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔
اقتصادی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جاپان میں اجرتوں میں اضافہ مضبوط ہے اور امریکی محصولات کا اثر توقع سے کم رہا ہے، جس سے شرح سود بڑھانے کی مارکیٹ میں اعتماد کو تقویت ملی ہے۔ مرکزی بینک کے اہلکاروں کا خیال ہے کہ اگرچہ شرح سود 0.75 فیصد تک پہنچ جائے گی، لیکن وہ اسے ابھی “نیوٹرل ریٹ” نہیں سمجھتے اور کچھ حکام 1 فیصد کو ابھی بھی کم سمجھتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بینک آف جاپان مزید سخت پالیسی کا اشارہ دیتا ہے تو یہ ین کو مستحکم کرنے میں مدد دے سکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ جاپانی بانڈ کی پیداوار میں اضافہ ہوگا، جو اگلے مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں حکومت پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ اوور نائٹ انڈیکس سویپس کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ تاجروں کو اس اجلاس میں شرح سود میں اضافے کا 95 فیصد امکان ہے، جو گزشتہ مہینے کے اوائل کے مقابلے میں دوگنا ہے۔
پالیسی بیان مقامی وقت کے مطابق دوپہر کے قریب جاری کیا جائے گا جبکہ گورنر کازوئو اویڈا سہ پہر تین بج کر تیس منٹ پر پریس کانفرنس کریں گے۔ یہ فیصلہ جاپان کی معیشت کی موجودہ صورتحال اور عالمی اقتصادی حالات کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: binance