اٹلی کی وزارت معیشت نے کرپٹو کرنسی کے خطرات کے پیش نظر موجودہ حفاظتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ یہ جائزہ خاص طور پر ریٹیل سرمایہ کاروں کی براہِ راست اور بالواسطہ کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کی حفاظت پر مرکوز ہوگا۔
یہ فیصلہ میکرو پرڈینشل پالیسیز کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں بینک آف اٹلی، مارکیٹ ریگولیٹر کونسب، انشورنس اور پنشن ریگولیٹرز، اور وزارت خزانہ کے ڈائریکٹر جنرل شامل تھے۔ کمیٹی کے ارکان نے خبردار کیا کہ کرپٹو اثاثوں سے وابستہ خطرات بڑھ سکتے ہیں کیونکہ کرپٹو اور وسیع مالیاتی نظام کے درمیان روابط بڑھ رہے ہیں اور بین الاقوامی ضوابط میں عدم مطابقت مالیاتی نظام کی کمزوریوں کو بڑھا سکتی ہے۔
کمیٹی نے کہا کہ اٹلی کی اقتصادی اور مالی حالت عمومی طور پر مستحکم ہے لیکن عالمی غیر یقینی صورتحال مالیاتی استحکام کے لیے چیلنجز پیش کر رہی ہے۔ اس جائزے کا مقصد موجودہ قوانین کی کارکردگی کا تجزیہ کر کے سرمایہ کاروں اور مالیاتی نظام کی حفاظت کو مضبوط بنانا ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں اٹلی نے ڈیجیٹل اثاثوں پر نگرانی بڑھائی ہے اور سرمایہ کاروں کی حفاظت، مارکیٹ کی سالمیت اور مالیاتی نظام میں ممکنہ اثرات پر خدشات ظاہر کیے ہیں۔ اس جائزے سے ملک میں کرپٹو کرنسی کے استعمال کے حوالے سے زیادہ محتاط رویہ اپنانے کا اشارہ ملتا ہے۔
گزشتہ برس اٹلی نے کرپٹو کرنسی کی ٹریڈز پر ٹیکس میں اضافہ تجویز کیا تھا، جس کا مقصد ٹیکس کی شرح 26 فیصد سے بڑھا کر 42 فیصد کرنا تھا، لیکن اس تجویز کو کرپٹو انڈسٹری کی مخالفت کی وجہ سے کم کر کے 33 فیصد تک محدود کر دیا گیا۔
اسی دوران، ایک میلانی کمپنی نے “بٹ کوائن ڈولچے ویزا” کے ذریعے سرمایہ کاری کی بنیاد پر اٹلی کا انویسٹر ویزا حاصل کرنے کا نیا طریقہ متعارف کرایا ہے، جس کے تحت درخواست دہندگان کو بٹ کوائن سے جڑے کاروبار میں سرمایہ کاری کا موقع ملتا ہے۔
یہ اقدامات اٹلی کی مضبوط معاشی کارکردگی، برآمدات میں اضافہ، تجارتی سرپلس، مستحکم عوامی قرضے اور مستحکم اسٹاک مارکیٹ کے پس منظر میں کیے جا رہے ہیں، جو ملک کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنا رہے ہیں۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: bitcoinmagazine