اٹلی نے کرپٹو کرنسی کے خطرات کا جامع جائزہ شروع کر دیا

زبان کا انتخاب

اٹلی کی مرکزی بینک اور ریگولیٹری اداروں نے ملک میں کرپٹو کرنسیوں کے بڑھتے ہوئے استعمال اور ان کے مالیاتی نظام پر ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے ایک “ان ڈیپتھ” تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اٹلی کی مرکزی بینک نے پہلے خبردار کیا تھا کہ کرپٹو کرنسیوں کا مین اسٹریم مالیاتی نظام میں انضمام ممکنہ طور پر نظامی خطرات پیدا کر سکتا ہے۔
کرپٹو کرنسیاں جیسے بٹ کوائن اور ایتھیریم نے دنیا بھر میں مالیاتی لین دین اور سرمایہ کاری کے طریقے تبدیل کر دیے ہیں، تاہم ان کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ریگولیٹری عدم استحکام نے کئی ملکوں کو ان پر مکمل نگاہ رکھنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اٹلی کی جانب سے اس جائزے کا آغاز ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یورپی یونین بھی کرپٹو کرنسیوں کے لیے سخت قوانین بنانے پر غور کر رہی ہے تاکہ صارفین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور مالیاتی نظام کی صحت برقرار رکھی جا سکے۔
اس تحقیقات کا مقصد کرپٹو کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث پیدا ہونے والے مالیاتی خطرات کو سمجھنا اور ان سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ اس کے تحت مختلف کرپٹو کرنسی ایکسچینجز، ڈیجیٹل والٹس اور دیگر متعلقہ پلیٹ فارمز کی مالیاتی صحت اور ان کے آپریشنز کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، مالی نظام میں کرپٹو کرنسیوں کے انضمام کی سطح اور اس کے ممکنہ اثرات کی بھی جانچ کی جائے گی۔
ماہرین کے مطابق، اگرچہ کرپٹو کرنسیاں مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں، مگر ان میں شفافیت کی کمی، فراڈ کے امکانات اور قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ جیسے مسائل بھی شامل ہیں جو کہ نظامی خطرات کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس لیے ریگولیٹری فریم ورک کی مضبوطی ناگزیر ہے۔
اگلے چند ماہ میں اس جائزے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد اٹلی حکومتی سطح پر کرپٹو کرنسیوں کے حوالے سے مزید قوانین اور پالیسیاں متعارف کرا سکتا ہے تاکہ سرمایہ کاروں اور صارفین کی حفاظت ممکن ہو سکے اور مالیاتی نظام کی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt

بروقت خبروں کے لیے ہمارے سوشل چینل جوائن کیجیے