حال ہی میں فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں کمی کا اعلان کیا جس کا مقصد معیشت کو سہارا دینا اور مالیاتی نظام میں استحکام پیدا کرنا تھا۔ تاہم، اس اقدام کے باوجود بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ کمی اس لیے واقع ہوئی کیونکہ شرح سود میں کمی پہلے ہی مارکیٹ میں شامل کی جا چکی تھی، یعنی سرمایہ کاروں نے اس فیصلے کو پہلے ہی اپنی حکمت عملیوں میں شامل کر لیا تھا۔
مزید برآں، بٹ کوائن کی قیمت پر اثر انداز ہونے والے دیگر عوامل بھی موجود ہیں۔ مہنگائی کی بلند شرح اور 2026 میں متوقع انتخابات کی غیر یقینی صورتحال نے سرمایہ کاروں میں محتاط رویہ پیدا کیا ہے۔ مہنگائی کا مسئلہ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ اگر یہ مستقل رہی تو مرکزی بینک کے لیے شرح سود کو کم رکھنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں، جس کا اثر مالیاتی مارکیٹوں پر پڑتا ہے۔
بٹ کوائن، جو کہ ایک ڈیجیٹل کرنسی اور سرمایہ کاری کا ایک متبادل ذریعہ ہے، گزشتہ چند سالوں میں دنیا بھر میں مقبول ہوا ہے۔ تاہم، اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ سرمایہ کاروں کے لیے چیلنجز پیدا کرتا ہے۔ شرح سود میں تبدیلیاں، اقتصادی پالیسیوں، اور عالمی سیاسی حالات بٹ کوائن کی قیمت پر براہ راست اثر ڈال سکتے ہیں۔
آئندہ چند مہینوں میں، اگر مہنگائی کی شرح میں کمی نہ آئی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال برقرار رہی، تو بٹ کوائن کی قیمت میں مزید اتار چڑھاؤ کا امکان ہے۔ سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے اور مارکیٹ کی صورتحال کا بغور جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ ممکنہ خطرات سے بچا جا سکے۔
یہ خبر تفصیل سے یہاں پڑھی جا سکتی ہے: decrypt